رحمت اگر قبول کرے ، کیا بعید ہے !
شرمندگی سے ، عذر نہ کرنا گناہ کا
مقتل کو کس نشاط سے جاتا ہوں میں ، کہ ہے
پُر گل، خیالِ زخم سے ، دامن نگاہ کا
Printable View
رحمت اگر قبول کرے ، کیا بعید ہے !
شرمندگی سے ، عذر نہ کرنا گناہ کا
مقتل کو کس نشاط سے جاتا ہوں میں ، کہ ہے
پُر گل، خیالِ زخم سے ، دامن نگاہ کا