رشک کہتا ہے کہ:" اس کا غیر سے اخلاص حیف!"
28
رشک کہتا ہے کہ:" اس کا غیر سے اخلاص حیف!"
عقل کہتی ہے کہ:" وہ بے مہر کس کا آشنا ؟"
ربطِ یک شیرازہ وحشت ہیں ، اجزائے بہار
سبزہ بیگانہ، صبا آوارہ، گل نا آشنا
شوق ہے ساماں طرازِ نازشِ اربابِ عجز
ذرّہ صحرا دست گاہ و قطرہ، دریا آشنا
میں اور ایک آفت کا ٹکڑا وہ دلِ وحشی، کہ ہے
عافیت کا دشمن، اور آوارگی کا آشنا
Re: رشک کہتا ہے کہ:" اس کا غیر سے اخلاص حیف!"
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
28
رشک کہتا ہے کہ:" اس کا غیر سے اخلاص حیف!"
عقل کہتی ہے کہ:" وہ بے مہر کس کا آشنا ؟"
ربطِ یک شیرازہ وحشت ہیں ، اجزائے بہار
سبزہ بیگانہ، صبا آوارہ، گل نا آشنا
شوق ہے ساماں طرازِ نازشِ اربابِ عجز
ذرّہ صحرا دست گاہ و قطرہ، دریا آشنا
میں اور ایک آفت کا ٹکڑا وہ دلِ وحشی، کہ ہے
عافیت کا دشمن، اور آوارگی کا آشنا
Umda intekhab
Khoobsurat Sharing:Annoucemnet:
Re: رشک کہتا ہے کہ:" اس کا غیر سے اخلاص حیف!"
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Umda intekhab
Khoobsurat Sharing:Annoucemnet:
پسند اور آراء کا بہت بہت شکریہ