تیری تمام وعدہ خلافی کے باوجود
میں جی رہا ہوں صرف ترے اعتبار تک
اب آ گئی ہے بات ترے اختیار تک
کس نے کہا تھا اتنی محبت کے واسطے
تُو نے تو چھُو لیا ہے دلِ بے قرار تک
تُو آج آ، کہ موت کے بعد آ، یہ تُجھ پہ ہے
آنکھیں مری کھلی ہیں ترے انتظار تک
منسوب ہو گئے تری آنکھوں کے کیف سے
چڑھتے نشے سے لے کے اُترتے خمار تک
رخصت کے بعد کا بھی سماں ختم ہو چکا
باقی نہیں ہے اب تو ہوا میں غبار تک
تیری تمام وعدہ خلافی کے باوجود
میں نے تو کر لیا ہے ترا اعتبار تک
وعدے جو ٹوٹتے ہیں، وہ قسمت میں ہیں عدیم
لکھے ہوئے ہیں بخت میں قول و قرار تک
Re: تیری تمام وعدہ خلافی کے باوجود
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
میں جی رہا ہوں صرف ترے اعتبار تک
اب آ گئی ہے بات ترے اختیار تک
کس نے کہا تھا اتنی محبت کے واسطے
تُو نے تو چھُو لیا ہے دلِ بے قرار تک
تُو آج آ، کہ موت کے بعد آ، یہ تُجھ پہ ہے
آنکھیں مری کھلی ہیں ترے انتظار تک
منسوب ہو گئے تری آنکھوں کے کیف سے
چڑھتے نشے سے لے کے اُترتے خمار تک
رخصت کے بعد کا بھی سماں ختم ہو چکا
باقی نہیں ہے اب تو ہوا میں غبار تک
تیری تمام وعدہ خلافی کے باوجود
میں نے تو کر لیا ہے ترا اعتبار تک
وعدے جو ٹوٹتے ہیں، وہ قسمت میں ہیں عدیم
لکھے ہوئے ہیں بخت میں قول و قرار تک
umda intekhab
thanks
Re: تیری تمام وعدہ خلافی کے باوجود
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
umda intekhab
thanks