جھومتی ٹہنی پر اس کا ہمنوا ہو جاؤں میں
جھومتی ٹہنی پر اس کا ہمنوا ہو جاؤں میں
وہ اگر ہے پھول تو بادِ صبا ہو جاؤں میں
اس کے چہرے پر بکھیروں اپنی کرنیں رات بھر
اس کے آنگن میں کوئی جلتا دیا ہو جاؤں میں
ہرکسی کا ایک سا کردار تو ہوتا نہیں
بےوفا ہے وہ تو کیسے بےوفا ہو جاؤں میں
واد یوں میں جھومتی گاتی گھٹا ہو جائے وہ
لہلہاتے کھیت کی تازہ ہوا ہو جاؤں میں
انکسار اک میرا اخلاقی فریضہ ہے عدیم!!
اس کا مطلب یہ نہیں ہے گردِ پا ہو جاؤں میں
وہ پجارن بن کے کیا گذری پہاڑوں سے عدیم
ہر کوئی پتھر پکارا، دیوتا ہو جاؤں میں
Re: جھومتی ٹہنی پر اس کا ہمنوا ہو جاؤں میں
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
جھومتی ٹہنی پر اس کا ہمنوا ہو جاؤں میں
وہ اگر ہے پھول تو بادِ صبا ہو جاؤں میں
اس کے چہرے پر بکھیروں اپنی کرنیں رات بھر
اس کے آنگن میں کوئی جلتا دیا ہو جاؤں میں
ہرکسی کا ایک سا کردار تو ہوتا نہیں
بےوفا ہے وہ تو کیسے بےوفا ہو جاؤں میں
واد یوں میں جھومتی گاتی گھٹا ہو جائے وہ
لہلہاتے کھیت کی تازہ ہوا ہو جاؤں میں
انکسار اک میرا اخلاقی فریضہ ہے عدیم!!
اس کا مطلب یہ نہیں ہے گردِ پا ہو جاؤں میں
وہ پجارن بن کے کیا گذری پہاڑوں سے عدیم
ہر کوئی پتھر پکارا، دیوتا ہو جاؤں میں
umda intekhab
thanks
Re: جھومتی ٹہنی پر اس کا ہمنوا ہو جاؤں میں
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
umda intekhab
thanks