نقش فریادی ہے کس کی شوخیِ تحریر کا؟
کاغذی ہے پیرہن، ہر پیکرِ تصویر کا
جذبہ بے اختیارِ شوق دیکھا چاہیے
سینہ شمشیر سے باہر، ہے دم شمشیر کا
کاو کاوِ سخت جانی ہائے تنہائی نہ پوچھ!
صبح کرنا شام کا، لانا ہے جوئے شیر کا
Printable View
نقش فریادی ہے کس کی شوخیِ تحریر کا؟
کاغذی ہے پیرہن، ہر پیکرِ تصویر کا
جذبہ بے اختیارِ شوق دیکھا چاہیے
سینہ شمشیر سے باہر، ہے دم شمشیر کا
کاو کاوِ سخت جانی ہائے تنہائی نہ پوچھ!
صبح کرنا شام کا، لانا ہے جوئے شیر کا