-
پانی میں گم خواب
خواباور خواہش میں
فاصلہنہیں ہوتا
عکساور پانی کے
درمیانآنکھوں میں
آئنہنہیں ہوتا
سوچکی لکیروں سے
شکلکیا بناؤ گے
دردکی مثلث میں
زاویہنہیں ہوتا
بےشمار نسلوں کے
خوابایک سے لیکن
نینداور جگراتا
ایکسا نہیں ہوتا
جوہرینظاموں میں
نامبھول جاتے ہیں
کوڈیاد رہتے ہیں
ایٹمیدھماکوں سے
تابکارنسلوں کے
خوابٹوٹ جاتے ہیں
شہرڈوب جاتے ہیں
مرکزےبکھرتے ہیں
دائرےسمٹتے ہیں
رقصکے تماشے میں
ارضو شمس ہوتے ہیں
اورخدا نہیں ہوتا
صدہزار سالوں میں
ایکنور لمحے کا
ٹوٹکر بکھر جانا
حادثہتو ہوتا ہے
واقعہنہیں ہوتا
ہسٹریتسلسل ہے
ایکبار ٹوٹے تو
دور بیںنگاہیں بھی
تھککے ہار جاتی ہیں
گمشدہزمینوں سے
منقطعزمانوں سے
رابطہنہیں ہوتا
ننھےمنے بچوں کے
نوبہارہاتھوں میں
پھولکون دیکھے گا
آنےوالی صدیوں میں
تیریمیری آنکھوں کے
خوابکون دیکھے گا
زیرآب چیزوں کا
کچھپتہ نہیں ہوتا
٭٭٭