وہ پیمان بھی ٹوٹے جن کو
ہم سمجھے تھے پایندہ
وہ شمعیں بھی داغ ہیں جن کو
برسوں رکھا تابندہ
دونوں وفا کر کے ناخوش ہیں
دونوں کیے پر شرمندہ
پیار سے پیارا جیون پیارے
کیا ماضی کیا آیندہ
ہم دونوں اپنے قاتل ہیں
ہم دونوں اب تک زندہ ہیں
٭٭٭
Printable View
وہ پیمان بھی ٹوٹے جن کو
ہم سمجھے تھے پایندہ
وہ شمعیں بھی داغ ہیں جن کو
برسوں رکھا تابندہ
دونوں وفا کر کے ناخوش ہیں
دونوں کیے پر شرمندہ
پیار سے پیارا جیون پیارے
کیا ماضی کیا آیندہ
ہم دونوں اپنے قاتل ہیں
ہم دونوں اب تک زندہ ہیں
٭٭٭