دل و دماغ ہے اب کس کو زندگانی کا
دل و دماغ ہے اب کس کو زندگانی کا
جو کوئی دم ہے تو افسوس ہے جوانی کا
اگرچہ عمر کے دس دن یہ لب رہے خاموش
سخن رہے گا سدا میری کم زبانی کا
ہزار جان سے قربان بے پری کے ہیں
خیال بھی کبھو گزرا نہ پر فشانی کا
نمود کر کے وہیں بحرِ غم میں بیٹھ گیا
کہے تو میرؔ بھی اِک بلبلا تھا پانی کا
Re: دل و دماغ ہے اب کس کو زندگانی کا
Awsome Sharing Keeo It up bro
Re: دل و دماغ ہے اب کس کو زندگانی کا
Umda intekhab
Share karne ka shukariya :)
Re: دل و دماغ ہے اب کس کو زندگانی کا
پسند اور خوب صورت آراء کا بہت بہت شکریہ