اس کے مسیحا کے لیے ایک نظم
اس کے مسیحا کے لیے ایک نظم
اجنبی!
کبھی زندگی میں اگر اکیلا ہو
اور درد حد سے گزر جائے
آنکھیں تری
با ت بے بات رو پڑیں
تب کوئی اجنبی
تیر ی تنہائی کے چاند کا نرم ہالہ بنے
تیری قامت کا سایہ بنے
تیرے زخموں کا سایہ بنے
تیری پلکوں سے شبنم چُنے
تیرے دُکھ کا مسیحا بنے!
Re: اس کے مسیحا کے لیے ایک نظم
Thanks for sharing Keep it up ..
Re: اس کے مسیحا کے لیے ایک نظم
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
اس کے مسیحا کے لیے ایک نظم
اجنبی!
کبھی زندگی میں اگر اکیلا ہو
اور درد حد سے گزر جائے
آنکھیں تری
با ت بے بات رو پڑیں
تب کوئی اجنبی
تیر ی تنہائی کے چاند کا نرم ہالہ بنے
تیری قامت کا سایہ بنے
تیرے زخموں کا سایہ بنے
تیری پلکوں سے شبنم چُنے
تیرے دُکھ کا مسیحا بنے!
Nice Sharing .....
Thanks
Re: اس کے مسیحا کے لیے ایک نظم
Quote:
Originally Posted by
Admin
Thanks for sharing Keep it up ..
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Nice Sharing .....
Thanks