اُلجھن
رات ابھی تنہائی کی پہلی دہلیز پہ ہے
اور میری جانب اپنے ہاتھ بڑھاتی ہےسوچ رہی ہوںان کو تھاموںزینہ زینہ سناٹوں کے تہہ خانوں میں اُتروںیا اپنے کمرے میں ٹھہروںچاند مری کھڑکی پر دستک دیتا ہے
Printable View
اُلجھن
رات ابھی تنہائی کی پہلی دہلیز پہ ہے
اور میری جانب اپنے ہاتھ بڑھاتی ہےسوچ رہی ہوںان کو تھاموںزینہ زینہ سناٹوں کے تہہ خانوں میں اُتروںیا اپنے کمرے میں ٹھہروںچاند مری کھڑکی پر دستک دیتا ہے
Thanks for sharing Keep it up ..