کسی نے پھر نہ سنا درد کے فسانے کو
کسی نے پھر نہ سنا درد کے فسانے کو
مرے نہ ہونے سے راحت ہوئی زمانے کو
اب اس میں جان مری جائے یا رہے، صیاد!
بہار میں تو نہ چھوڑوں گا آشیانے کو
چلا نہ پھر کوئی مجھ پر فریب ہستی کا
لحد تک آئی اجل بھی مرے منانے کو
فلک! ذرا اس بے بسی کی داد تو دے
قفس میں بیٹھ کے روتا ہوں آشیانے کو
وفا کا نام کوئی بھول کر نہیں لیتا
ترے سلوک نے چونکا دیا زمانے کو
قفس کی یاد میں پھر جی یہ چاہتا ہے جگر
لگا کے آگ نکل جاؤں آشیانے کو
٭٭٭
Re: کسی نے پھر نہ سنا درد کے فسانے کو
Thanks for sharing Keep it up ..
Re: کسی نے پھر نہ سنا درد کے فسانے کو
Re: کسی نے پھر نہ سنا درد کے فسانے کو
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
کسی نے پھر نہ سنا درد کے فسانے کو
مرے نہ ہونے سے راحت ہوئی زمانے کو
اب اس میں جان مری جائے یا رہے، صیاد!
بہار میں تو نہ چھوڑوں گا آشیانے کو
چلا نہ پھر کوئی مجھ پر فریب ہستی کا
لحد تک آئی اجل بھی مرے منانے کو
فلک! ذرا اس بے بسی کی داد تو دے
قفس میں بیٹھ کے روتا ہوں آشیانے کو
وفا کا نام کوئی بھول کر نہیں لیتا
ترے سلوک نے چونکا دیا زمانے کو
قفس کی یاد میں پھر جی یہ چاہتا ہے جگر
لگا کے آگ نکل جاؤں آشیانے کو
٭٭٭
Nice Sharing .....
Thanks
Re: کسی نے پھر نہ سنا درد کے فسانے کو
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Nice Sharing .....
Thanks