خود سے رشتے رہے کہاں اُن کے
خود سے رشتے رہے کہاں اُن کے
غم تو جانے تھے رائیگاں اُن کے
مست اُن کو گماں میں رہنے دے
خانہ برباد ہیں گماں اُن کے
یار سُکھ نیند ہو نصیب اُن کو
دُکھ یہ ہے دُکھ ہیں بے اماں اُن کے
کتنی سر سبز تھی زمیں اُن کی
کتنے نیلے تھے آسماں اُن کے
نوحہ خوانی ہے کیا ضرور انہیں
ان کے نغمے ہیں نوحہ خواں اُن کے
Re: خود سے رشتے رہے کہاں اُن کے
Awsome Sharing Keeo It up bro
Re: خود سے رشتے رہے کہاں اُن کے
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
خود سے رشتے رہے کہاں اُن کے
غم تو جانے تھے رائیگاں اُن کے
مست اُن کو گماں میں رہنے دے
خانہ برباد ہیں گماں اُن کے
یار سُکھ نیند ہو نصیب اُن کو
دُکھ یہ ہے دُکھ ہیں بے اماں اُن کے
کتنی سر سبز تھی زمیں اُن کی
کتنے نیلے تھے آسماں اُن کے
نوحہ خوانی ہے کیا ضرور انہیں
ان کے نغمے ہیں نوحہ خواں اُن کے
Nice Sharing .....
Thanks
Re: خود سے رشتے رہے کہاں اُن کے
Quote:
Originally Posted by
Admin
Awsome Sharing Keeo It up bro
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Nice Sharing .....
Thanks