کیسی بے چہرہ رُتیں آئیں وطن میں اب کے
کیسی بے چہرہ رُتیں آئیں وطن میں اب کے
پھُول آنگن میں کھِلے ہیں نہ چمن میں اب کے
برف کے ہاتھ ہی ، ہاتھ آئیں گے ، اے موجِ ہوا
حِدتیں مجھ میں ، نہ خوشبو کے بدن میں ، اب کے
دھُوپ کے ہاتھ میں جس طرح کھُلے خنجر ہوں
کھُردرے لہجے کی نوکیں ہیں کرن میں اب کے
دل اُسے چاہے جسے عقل نہیں چاہتی ہے
خانہ جنگی ہے عجب ذہن و بدن میں اب کے
جی یہ چاہے، کوئی پھر توڑ کے رکھ دے مجھ کو
لذتیں ایسی کہاں ہوں گی تھکن میں اب کے
***
Re: کیسی بے چہرہ رُتیں آئیں وطن میں اب کے
Thanks for sharing Keep it up ..
Re: کیسی بے چہرہ رُتیں آئیں وطن میں اب کے
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
کیسی بے چہرہ رُتیں آئیں وطن میں اب کے
پھُول آنگن میں کھِلے ہیں نہ چمن میں اب کے
برف کے ہاتھ ہی ، ہاتھ آئیں گے ، اے موجِ ہوا
حِدتیں مجھ میں ، نہ خوشبو کے بدن میں ، اب کے
دھُوپ کے ہاتھ میں جس طرح کھُلے خنجر ہوں
کھُردرے لہجے کی نوکیں ہیں کرن میں اب کے
دل اُسے چاہے جسے عقل نہیں چاہتی ہے
خانہ جنگی ہے عجب ذہن و بدن میں اب کے
جی یہ چاہے، کوئی پھر توڑ کے رکھ دے مجھ کو
لذتیں ایسی کہاں ہوں گی تھکن میں اب کے
***
Nice Sharing .....
Thanks
Re: کیسی بے چہرہ رُتیں آئیں وطن میں اب کے
Quote:
Originally Posted by
Admin
Thanks for sharing Keep it up ..
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Nice Sharing .....
Thanks