عذاب اپنے بکھیروں کہ مُرتسم کر لوں
عذاب اپنے بکھیروں کہ مُرتسم کر لوں
میں ان سے خود کو ضرب دُوں کہ منُقسم کر لوں
میں آندھیوں کی مزاج آشنا رہی ہوں مگر
خُود اپنے ہاتھ سے کیوں گھر کو منہدم کر لوں
بچھڑنے والوں کے حق میں کوئی دُعا کر کے
شکستِ خواب کی ساعت محتشم کر لوں
بچاؤ شیشوں کے گھر کا تلاش کر ہی لیا
یہی کہ سنگ بدستوں کا مُنصرم کر لوں
میں تھک گئی ہوں اِس اندر کی خانہ جنگی سے
بدن کو ’’سامرا‘‘ آنکھوں کو ’’معتصمِ‘‘ کر لوں
مری گلی میں کوئی شہر یار آتا ہے
ملا ہے حکم کہ لہجے کو محترم کر لوں
***
Re: عذاب اپنے بکھیروں کہ مُرتسم کر لوں
Thanks for sharing Keep it up ..
Re: عذاب اپنے بکھیروں کہ مُرتسم کر لوں
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
عذاب اپنے بکھیروں کہ مُرتسم کر لوں
میں ان سے خود کو ضرب دُوں کہ منُقسم کر لوں
میں آندھیوں کی مزاج آشنا رہی ہوں مگر
خُود اپنے ہاتھ سے کیوں گھر کو منہدم کر لوں
بچھڑنے والوں کے حق میں کوئی دُعا کر کے
شکستِ خواب کی ساعت محتشم کر لوں
بچاؤ شیشوں کے گھر کا تلاش کر ہی لیا
یہی کہ سنگ بدستوں کا مُنصرم کر لوں
میں تھک گئی ہوں اِس اندر کی خانہ جنگی سے
بدن کو ’’سامرا‘‘ آنکھوں کو ’’معتصمِ‘‘ کر لوں
مری گلی میں کوئی شہر یار آتا ہے
ملا ہے حکم کہ لہجے کو محترم کر لوں
***
Nice Sharing .....
Thanks
Re: عذاب اپنے بکھیروں کہ مُرتسم کر لوں
Quote:
Originally Posted by
Admin
Thanks for sharing Keep it up ..
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Nice Sharing .....
Thanks