یہ جھکی جھکی آنکھیں
یہ رُکا رُکا لہجہلب پہ بار بار آ کےٹوٹتا ہُوا فقرہ
گرد میں اٹی پلکیںدھُوپ سے تپا چہرہسر جھُکائے آیا ہےایک عمر کا بھُولادل ہزار کہتا ہےہاتھ تھام لُوں اس کاچُوم لُوں یہ پیشانیلَوٹنے نہ دُوں تنہاکوئی دل سے کہتا ہےسارے حرف جھُوٹے ہیںاعتبار مت کرنا!اعتبار مت کرنا