لڑکی!یہ لمحے بادل ہیںگزر گئے تو ہاتھ کبھی نہیں آئیں گےان کے لمس کو پیتی جاقطرہ قطرہ بھیگتی جابھیگتی جا تُو جب تک اِن میں نم ہے
اور تیرے اندر کی مٹی پیاسی ہےمُجھ سے پوچھکہ بارش کوواپس آنے کا رستہ کبھی نہ یاد ہُوابال سُکھانے کے موسم اَن پڑھ ہوتے ہیں