وہی قرآں ، وہی فرقاں ، وہی یسیں ، وہی طہ
محبت خویشتن بینی ، محبت خویشتن داری
محبت آستان قیصر و کسری سے بے پروا
عجب کیا رمہ و پرویں مرے نخچیر ہو جائیں
‘کہ برفتراک صاحب دولتے بستم سر خود را’2
وہ دانائے سبل ، ختم الرسل ، مولائے کل جس نے
غبار راہ کو بخشا فروغ وادی سینا
نگاہ عشق و مستی میں وہی اول ، وہی آخر
وہی قرآں ، وہی فرقاں ، وہی یسیں ، وہی طہ
سنائی کے ادب سے میں نے غواصی نہ کی ورنہ
ابھی اس بحر میں باقی ہیں لاکھوں لولوئے لالا
1 یہ مصرع حکیم سنائی کا ہے
2 یہ مصرع مرزا صائب کا ہے جس میں ایک لفظی تغیر کیا گیا
٭ ٭ ٭ ٭
Re: وہی قرآں ، وہی فرقاں ، وہی یسیں ، وہی طہ
Re: وہی قرآں ، وہی فرقاں ، وہی یسیں ، وہی طہ
Subhan Allah
t4s
Jazak Allah
Re: وہی قرآں ، وہی فرقاں ، وہی یسیں ، وہی طہ
Habib bhaiitni sari urdu
Kch to rehem karte mjhe masoom par