یونہی سی ایک بات تھی اس کا ملال کیا کریں
یونہی سی ایک بات تھی اس کا ملال کیا کریں
میرِ خراب حال سا اپنا بھی حال کیا کریں
ایسی فضا کے قہر میں ، ایسی ہوا کے زہر میں
زندہ ہیں ایسے شہر میں اور کمال کیا کریں
اور بہت سی الجھنیں طوق و رسن سے بڑھ کے ہیں
ذکر جمال کیا کریں ، فکرِ وصال کیاکریں
ڈھونڈ لئے ہیں چارہ گر، ہم نے دیارِ غیر میں
گھر میں ہمارا کون ہے ، گھر کا خیال کیا کریں
چنتے ہیں دل کی کرچیاں ، بکھری ہیں جو یہاں وہاں
ہونا تھا ایک دن یہی، رنجِ مآل کیا کریں
Re: یونہی سی ایک بات تھی اس کا ملال کیا کریں
Re: یونہی سی ایک بات تھی اس کا ملال کیا کریں
Quote:
Originally Posted by
KhUsHi
Buhat umda
بہت بہت شکریہ
Re: یونہی سی ایک بات تھی اس کا ملال کیا کریں
Re: یونہی سی ایک بات تھی اس کا ملال کیا کریں
Re: یونہی سی ایک بات تھی اس کا ملال کیا کریں