اس شام وہ رخصت کا سماں یاد رہے گا
http://mobopk.com/images/coltisorderaiblogspo.gif
اس شام وہ رخصت کا سماں یاد رہے گا
وہ شہر، وہ کوچہ، وہ مکاں، یاد رہے گا
وہ ٹیس کہ ابھری تھی ادھر یاد رہے گی
وہ درد کہ اٹھا تھا یہاں یاد رہے گا
ہم شوق کے شعلے کی لپک بھول بھی جائیں
وہ شمع فسردہ کا دھواں یاد رہے گا
کچھ میر کے ابیات تھے کچھ فیض کے نسخے
اک درد کا تھا جن میں بیاں یاد رہے گا
جاں بخش سی اس برگ گل تر کی تراوت
وہ لمس عزیز دو جہاں یاد رہے گا
ہم بھول سکے ہیں نہ تجھے بھول سکیں گے
تو، یاد رہے گا، ہاں ہمیں یاد رہے گا
http://mobopk.com/images/coltisorderaiblogspo.gif
Re: اس شام وہ رخصت کا سماں یاد رہے گا
عمدہ اور شاندار شیئرنگ
شیئر کرنے کا شکریہ
Re: اس شام وہ رخصت کا سماں یاد رہے گا