یہ کیا، کہ لمحۂ موجود کا ادب نہ کریں
http://mobopk.com/images/00dy5zwaplp.gif
یہ کیا، کہ لمحۂ موجود کا ادب نہ کریں
اگر یہ شب ہے تو کیوں لوگ ذکرِ شب نہ کریں
نہ جانے کفر ہے یہ، یا جنونِ استغناء
تیرے فقیر خدا سے بھی کچھ طلب نہ کریں
تیرے کمالِ بلاغت سے ہم کو شکوہ ہے
جو گفتگو تیری آنکھیں کریں، وہ لب نہ کریں
یہ عرض ہے کہ میرے حال پر، میرے احباب
ترس جو کھانے چلے ہیں تو یہ غضب نہ کریں
کہیں وفا سرِ بازار بِک نہ جائے ندیم
کہ اب تو لوگ محبّت بھی بے سبب نہ کریں
http://mobopk.com/images/00dy5zwaplp.gif
Re: یہ کیا، کہ لمحۂ موجود کا ادب نہ کریں
Re: یہ کیا، کہ لمحۂ موجود کا ادب نہ کریں
عمدہ اور شاندار شیئرنگ
شیئر کرنے کا شکریہ
Re: یہ کیا، کہ لمحۂ موجود کا ادب نہ کریں
Re: یہ کیا، کہ لمحۂ موجود کا ادب نہ کریں
بہت عمدہ اور لاجواب پوسٹ شیئر کرنے کا شکریہ
مزید اچھی اچھی شیئرنگ کا انتظار رہے گا