مرد کی ذات ایک سمندر سے مشابہ ہے
مرد کی ذات ایک سمندر سے مشابہ ہے - اس میں پرانے پانی بھی رستے بستے ہیں اور نئے دریا بھی آ کر گلے ملتے ہیں -
سمندر سے پرانی وفا اور نیا پیار علیحدہ نہیں کیا جا سکتا - وہ ان دونوں کے لئے کٹ مرے گا -
لیکن عورت اس جھیل کی مانند ہے جس کا ہر چشمہ اس کے اندر سے ہی نکلتا ہے - ایسے میں جب کہ جھیل کی زندگی اور ہے -
اور سمندر اور طرح سے رہتا ہے -
ان دونوں کا ہمیشہ یکجا رہنا کس قدر مشکل ہے -
مچھلی اور ابابیل کے سنجوگ کی طرح -
از بانو قدسیہ امر بیل
Re: مرد کی ذات ایک سمندر سے مشابہ ہے
Re: مرد کی ذات ایک سمندر سے مشابہ ہے
mjy to bano qudsiya ki smj nhi ati
aur jo smj aa jaye to ghanton dimagh us haqeeqat pe haka baka reh jata hai
boht khtarnak likhti hain ye
Re: مرد کی ذات ایک سمندر سے مشابہ ہے
Nice post...thanks for sharing.
Re: مرد کی ذات ایک سمندر سے مشابہ ہے
Nice Sharing
Thanks for sharing
Re: مرد کی ذات ایک سمندر سے مشابہ ہے
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
مرد کی ذات ایک سمندر سے مشابہ ہے - اس میں پرانے پانی بھی رستے بستے ہیں اور نئے دریا بھی آ کر گلے ملتے ہیں -
سمندر سے پرانی وفا اور نیا پیار علیحدہ نہیں کیا جا سکتا - وہ ان دونوں کے لئے کٹ مرے گا -
لیکن عورت اس جھیل کی مانند ہے جس کا ہر چشمہ اس کے اندر سے ہی نکلتا ہے - ایسے میں جب کہ جھیل کی زندگی اور ہے -
اور سمندر اور طرح سے رہتا ہے -
ان دونوں کا ہمیشہ یکجا رہنا کس قدر مشکل ہے -
مچھلی اور ابابیل کے سنجوگ کی طرح -
از بانو قدسیہ امر بیل
Umda Intekhab
sharing ka shukariya@};-:Annoucemnet::Annoucemnet:
Re: مرد کی ذات ایک سمندر سے مشابہ ہے