Shair-o-Shairi Competition June 2014
Re: Shair-o-Shairi Competition June 2014
چاند سے میں نے کہا اے میری راتوں کے رفیق
تو کہ سر گشتہ و تنہا تھا صدا میری طرح
اپنے سینے میں چھپائے ہوئے لاکھوں گھاو
تو دکھاوے کے لیے ہنستارہا میری طرح
ضو فشاں حسن تیرا میرے ہنر کی صورت
اور مقدر میں اندھیرے کی ردا میری طرح
وہی تقدیر تیری میری زمیں کی گردش
وہی افلاک کا نخچیرِ جفا میری طرح
ترے منظربھی ہیں ویراں میرے خوابوں جیسے
تیرے قدموں میں بھی زنجیرِ وفا میری طرح
وہی صحرائے شبِ زیست میں تنہا سفری
وہی ویرانہِ جان دشتِ بلا میری طرح
آج کیوں میری رفاقت بھی گراں ہے تجھ کو
تو کبھی اتنا بھی افسردہ نہ تھا میری طرح
چاند نے مجھ سے کہااے میرے پاگل شاعر
تو کہ محرم ہے میرے قریہِ تنہائی کا
تجھ کو معلوم ہے جو زخم میری روح میں ہے
مجھ کو حاصل ہے شرف تیری شناسائی کا
موجزن ہے میرے اطراف میں اک بحرِ سکوت
اور چرچا ہے فضامیں تیری گویائی کا
آج کی شب میرے سینے پہ وہ قابیل اُترا
جس کی گردن پہ دمکتاہے لہو بھائی کا
میرے دامن میں نہ ہیرے ہیں نہ سونا چاندی
اور بجز اس کے نہیں شوق تمنائی کا
مجھ کو دُکھ ہے کہ نہ لے جائیں یہ دنیاوالے
میری دنیا ہے خزانہ میری تنہائی کا
Re: Shair-o-Shairi Competition June 2014
Chand Tanha Hay ... IK GHAZAL
Chand tanha hai aasman tanha
Dil mila hai kahan kahan tanha
Bujh gae aas chup gaya taara
Thartharata raha dhuwan tanha
Zindage kiya issi ko kehte hain?
Jism tanha hai aur jaan tanha
Hamsafar koi ager mile bhi kahin
Donon chalte rahe tanha tanha
Jalti bujhti roshni ke pare
Simta simta sa ik makan tanha
Raah dekha kare ga sadiyon tak
Chor jaen ge yeh jahan tanha
Re: Shair-o-Shairi Competition June 2014
جب تصور مرا چپکے سے تجھے چھو آئے
اپنی ہر سانس سے مجھ کو تری خوشبو آئے
مشغلہ اب ہے مرا چاند کو تکتے رہنا
رات بھر چین نہ مجھ کو کسی پہلو آئے
جب کبھی گردشِ دوراں نے ستایا مجھ کو
مری جانب تری پھیلے ہوئے بازو آئے
جب بھی سوچا کہ شبِ ہجر نہ ہوگی روشن
مجھ کوسمجھانے تری یاد کے جگنو آئے
کتنا حساس مری آس کا سناٹا ہے
کہ خموشی بھی جہاں باندھ کے گھنگھروآئے
مجھ سے ملنے کو سرِ شام کوئی سایا سا
ترے آنگن سے چلے اور لبِ جُو آئے
اس کے لہجے کا اثر تو ہے بڑی بات قتیل
وہ توآنکھوں سے کرتا ہوا جادو آئے
قتیل شفائی
Re: Shair-o-Shairi Competition June 2014
انشا جی اٹھو اب کوچ کرو، اس شہر مے جی کو لگانا کیا
وحشی کو سکون سے کیا مطلب ، جوگی کا نگر میں ٹھکانہ کیا
اس دل کے دریدہ دامن میں، دیکھو تو سہی سوچو تو سہی
جس جھولی میں سو چھید ہوے ، اس جھولی کا پھیلانا کیا
شب بیتی چاند بھی ڈوب چلا زنجیر پڑی دروازے پہ
کیوں دیر گے گھر آے ہو، سجنی سے کرو گے بہانہ کیا
پھر ہجر کی لمبی رات میاں، سنجوگ کی تو یہی ایک گھڑی
جو دل میں ہے لب پر آنے دو ، شرمانا کیا گھبرانا کیا
اس حسن کے سچے موتی کو ہم دیکھ سکیں پر چھو نہ سکے
جسے دیکھ سکیں پر چھو نہ سکیں، وہ دولت کیا وہ خزانہ کیا
جب شہر کے لوگ نہ رستہ دیں ، کیوں بن میں نہ جا بسرام کریں
دیوانوں کی سی نہ بات کرے تو اور کرے دیوانہ کیا
ابن انشا
Re: Shair-o-Shairi Competition June 2014
میں اس مقابلے میں اپنی لکھی ہوئی شاعری شامل کرنا چاہوں گا ۔۔۔۔۔ اگر موڈیریٹر صاحبہ کی اجازت ھو تو ۔۔۔
چاند
کیا پتہ کل کا سورج میں دیکھ سکوں
کیوں نہ اے چاند آج ہی تیرا موضوع سمجھوں
فلک پر بکھرے ہوئے ستارے دیکھوں
خدا کی قدرت کے سبھی نظارے سمجھوں
ذمیں پر جہاں جہاں چاندنی نظر آئے
سمیٹ لوں اسے تیرا نگینہ سمجھوں
تیری تخلیق بے شک بے مثال قدرت ہے
دیکھ لوں پل بھی خدا کا بہت احساں سمجھوں
کیا پتہ کل کا سورج میں دیکھ سکوں
آج ہی کیوں نہ میں فکر کروں یہ معجزہ سمجھوں
........
Re: Shair-o-Shairi Competition June 2014
Quote:
Originally Posted by
illusionist
میں اس مقابلے میں اپنی لکھی ہوئی شاعری شامل کرنا چاہوں گا ۔۔۔۔۔ اگر موڈیریٹر صاحبہ کی اجازت ھو تو ۔۔۔
چاند
کیا پتہ کل کا سورج میں دیکھ سکوں
کیوں نہ اے چاند آج ہی تیرا موضوع سمجھوں
فلک پر بکھرے ہوئے ستارے دیکھوں
خدا کی قدرت کے سبھی نظارے سمجھوں
ذمیں پر جہاں جہاں چاندنی نظر آئے
سمیٹ لوں انہیں تیرا نگینہ سمجھوں
تیری تخلیق بے شک بے مثال قدرت ہے
دیکھ لوں پل بھی خدا کا احساں سمجھوں
کیا پتہ کل کا سورج میں دیکھ سکوں
آج ہی کیوں نہ میں فکر کروں یہ معجزہ سمجھوں
Ijazat hai janab....http://th600.photobucket.com/albums/...udgesmiley.gif
Re: Shair-o-Shairi Competition June 2014
حسن کہتا ہے اک نظر دیکھو
دیکھو اور آنکھ کھول کر دیکھو
سن کے طاؤس رنگ کی جھنکار
ابر اٹھا ہے جھوم کر دیکھو
پھول کو پھول کا نشاں جانو
چاند کو چاند سے ادھر دیکھو
جلوۂ رنگ بھی ہے اک آواز
شاخ سے پھول توڑ کردیکھو
جی جلاتی ہے اوس غربت میں
پاؤں جلتے ہیں گھاس پر دیکھو
جھوٹی امید کا فریب نہ کھاؤ
رات کالی ہے کس قدر دیکھو
نیند آتی نہیں تو صبح تلک
گردِ مہتا ب کا سفر دیکھو
اک کرن جھانک کر یہ کہتی ہے
سونے والو ذرا ادھر دیکھو
خمِ ہر لفظ ہے گلِ معنی
اہل تحریر کا ہنر دیکھو
ناصر کاظمی
Re: Shair-o-Shairi Competition June 2014
Re: Shair-o-Shairi Competition June 2014
Tum Subha ka Tara lagte ho
Ik noor ka Dhara lagte ho
Yeh Phool, Chiragh kahan tum se
Tum Chand Sitare lagte ho