میں کہ پر شور سمندر تھے مرے پاؤں میں
میں کہ پر شور سمندر تھے مرے پاؤں میں
اب کہ ڈوبا ہوں تو سوکھے ہوئے دریاؤں میں
نامرادی کا یہ عالم ہے کہ اب یاد نہیں
تو بھی شامل تھا کبھی میری تمناؤں میں
دن کے ڈھلتے ہی اُجڑ جاتی ہیں آنکھیں ایسے
جس طرح شام کو بازار کسی گاؤں میں
چاک دل سی کہ نہ سی زخم کی توہین نہ کر
ایسے قاتل تو نہ تھے میرے مسیحاؤں میں
ذکر اُس غیرتِ مریم کا جب آتا ہے فراز
گھنٹیاں بجتی ہیں لفظوں کے کلیساؤں میں
Re: میں کہ پر شور سمندر تھے مرے پاؤں میں
Re: میں کہ پر شور سمندر تھے مرے پاؤں میں
Quote:
Originally Posted by
UmerAmer
Bohat Khoob
Re: میں کہ پر شور سمندر تھے مرے پاؤں میں
Re: میں کہ پر شور سمندر تھے مرے پاؤں میں
Quote:
Originally Posted by
Rania
Very nice sharing
http://www.mobopk.com/images/pasandbohatbohatvyv.gif
Re: میں کہ پر شور سمندر تھے مرے پاؤں میں
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
میں کہ پر شور سمندر تھے مرے پاؤں میں
اب کہ ڈوبا ہوں تو سوکھے ہوئے دریاؤں میں
نامرادی کا یہ عالم ہے کہ اب یاد نہیں
تو بھی شامل تھا کبھی میری تمناؤں میں
دن کے ڈھلتے ہی اُجڑ جاتی ہیں آنکھیں ایسے
جس طرح شام کو بازار کسی گاؤں میں
چاک دل سی کہ نہ سی زخم کی توہین نہ کر
ایسے قاتل تو نہ تھے میرے مسیحاؤں میں
ذکر اُس غیرتِ مریم کا جب آتا ہے فراز
گھنٹیاں بجتی ہیں لفظوں کے کلیساؤں میں
Nice Sharing .....
Thanks
Re: میں کہ پر شور سمندر تھے مرے پاؤں میں
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Nice Sharing .....
Thanks