ہاشم ندیم کے ناول ’’پری زاد‘‘ سے اقتباس)
ہم سے ہر ایک کے اندر اسکے من کا آئینہ بھی تو لگا ہوتا ہے جس میں دنیا کی سب سے خوبصورت، پاک اور شفاف ہماری اپنی صورت اور ہماری ذات ہوتی ہے۔ ہم چوبیس گھنٹے اسی من کے سندر آئینے میں کو دیکھتے اور پرکھتے ہیں۔ وہ آئینہ ہمیں ہمارا اپنا آپ بدصورت نہیں دکھاتا مگر افسوس بیرونی دنیا کے آئینے کا سچ ہمیشہ اندر کی صورت کے محالف ہوتا ہے کاش بیرونی دینا کے یہ کرخت آئینے بھی ہمیں ہمارے اندر کے آئینوں جیسا روپ دکھاتے تو دنیا کتنی خوبصورت ہوتی۔ اپنے اندر کے آئینے نہارنے والوں کا باہر کے آئینوں سے سدا جھگڑا رہتا ہے۔
Re: ہاشم ندیم کے ناول ’’پری زاد‘‘ سے اقتباس)
Re: ہاشم ندیم کے ناول ’’پری زاد‘‘ سے اقتباس)
اچھی شیئرنگ کے لئے آپکا شکریہ