وہ ختم قید کی معیاد بھی نہیں کرتا
اور میں زحمتِ فریاد بھی نہیں کرتا
کبھی کبھی وہ مجھے اتنا یاد آتا ہے
کہ میں ضد میں آ کر اُسے یاد بھی نہیں کرتا
Printable View
وہ ختم قید کی معیاد بھی نہیں کرتا
اور میں زحمتِ فریاد بھی نہیں کرتا
کبھی کبھی وہ مجھے اتنا یاد آتا ہے
کہ میں ضد میں آ کر اُسے یاد بھی نہیں کرتا
Very nice
Thanks for sharing