رستہ موجود رہتا ہے۔
۔ دھیان کے بطن سے ہی گیان جنم لیتا ہے۔ وہ ویدی کی تبدیلی پر قادر نہ تھا۔ وہ سوچ کے بےثمر ہونے پر‘ یقین نہیں رکھتا تھا۔ ہر کٹھنائی کو‘ پار کرنے کا رستہ ضرور موجود رہتا ہے۔
کامنا
Printable View
رستہ موجود رہتا ہے۔
۔ دھیان کے بطن سے ہی گیان جنم لیتا ہے۔ وہ ویدی کی تبدیلی پر قادر نہ تھا۔ وہ سوچ کے بےثمر ہونے پر‘ یقین نہیں رکھتا تھا۔ ہر کٹھنائی کو‘ پار کرنے کا رستہ ضرور موجود رہتا ہے۔
کامنا
Aala
shukarriya janab