اس طرح سے ہارنا اچھی بات نہیں
...سید شہزاد عالم......
شارجہ ٹیسٹ میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو ایک اننگز اور80 رنز سے ہرا دیا اور سیریز 1-1 سے برابر کردی۔ ہار جیت کھیل کا حصہ ہے اورنیوزی لینڈ نے اچھے کھیل کا مظاہرہ کر کے نہ صرف میچ جیتا بلکہ سیریز بھی برابر کردی۔ پاکستان کے نکتہ نظر سے یہ شکست اس لئے تشویش ناک ہے کہ کافی عرصے کے بعد پاکستان کی بیٹنگ تسلسل کے ساتھ عمدہ کھیل پیش کر رہی تھی اور آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں تو کئی عالمی ریکارڈز بھی قائم کئے گئے۔ ان کامیابیوں سے یہ امید ہو چلی تھی کہ شاید پاکستانی بیٹسمینوں نے اپنی بیٹنگ تیکنیک کی خامیوں پر مہنگے کوچز کی نگرانی میں قابو پا لیاہے لیکن شارجہ میں اننگز کی شکست ظاہر کرتی ہے کہ ابو ظہبی میں کامیابیاں مخصوص کنڈیشنز اور خوش قسمتی کی مر ہون منت تھیں۔ایک ہونے والے بڑے ایونٹ سے قبل اور سیزن کے آخری میچ میںاس طرح کی شکست اعتماد کو ڈگمگا دیتی ہیں۔ بے شک نیوزی لینڈ نے اس ٹیسٹ میں کھیل کے ہر شعبے میں بہترین کارکردگی دکھائی اور وہ اس کامیابی کے مستحق تھے۔ فل ہیوز کی المناک موت نے بھی کھیل کے ردھم پر اثر ڈالا۔ لیکن پاکستانی ٹیم کی شکست کی اصل وجہ بیٹنگ لائن کی ناکامی ہی تھی۔ میچ کے دوران پی سی بی کے سربراہ شہریار خان کے بیان کا بھی کھلاڑیوں پر برا اثر پڑا ہوگا کہ ٹیم کے کئی کھلاڑی محمد عامر کو ڈریسنگ روم کا حصہ نہیں دیکھنا چاہتے اور اس کے ساتھ کھیلنے سے گریزاں ہیں۔عامر کی انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی میں ابھی وقت پڑا ہے اور شاید وہ عالمی کپ اسکواڈ کا حصہ نہیں ہونگے اس لئے شہریار صاحب کا بیان بہت قبل از وقت تھا جو کم از کم میچ کے دوران نہیں آنا چاہئے تھا۔ بہر حال شکست کھیل کا حصہ ہے اور اسے خندہ پیشانی سے قبول کرنا چاہئے لیکن اس طرح سے ہارنا بھی کوئی اچھی بات نہیں۔
Re: اس طرح سے ہارنا اچھی بات نہیں
@intelligent086 Thanks 4 informative sharing :)
Re: اس طرح سے ہارنا اچھی بات نہیں
Quote:
Originally Posted by
Moona