صیب
جَوانی کے کٹھن رستوں پہ ہَر سُو
فریبِ آرزو کھانا پڑے گا!
بِچھڑ جاؤ، مگر یہ سوچ لینا
تمہیں اِک روز پچھتانا پڑے گا
دفن ہیں مُجھ میں شورشیں کِتنی
دِل کی صُورت خموش وادی ہُوں
شوق سے ترکِ دوستی کر لے
مَیں تِری نفرتوں کا عادی ہُوں
Printable View
صیب
جَوانی کے کٹھن رستوں پہ ہَر سُو
فریبِ آرزو کھانا پڑے گا!
بِچھڑ جاؤ، مگر یہ سوچ لینا
تمہیں اِک روز پچھتانا پڑے گا
دفن ہیں مُجھ میں شورشیں کِتنی
دِل کی صُورت خموش وادی ہُوں
شوق سے ترکِ دوستی کر لے
مَیں تِری نفرتوں کا عادی ہُوں