آواز دے کے چھپ گیا اک سایہ سا کوئی
خالی مکان میں ایک رات
بادل سا جیسے اُڑتا ہو ایسی صدا سنی
آواز دے کے چھپ گیا اک سایہ سا کوئی
جب لالٹین بجھ گئی کوئی ہوا نہ تھی
سردی تھی کچھ عجیب سی، ٹھنڈے مزار سی
بیمار سی مہک تھی کسی خشک ہار کی
پھوٹی کرن کہیں سے نگاہوں کے زہر کی
باہر گلی میں چُپ تھی کسی اُجڑے شہر کی
Re: آواز دے کے چھپ گیا اک سایہ سا کوئی
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
خالی مکان میں ایک رات
بادل سا جیسے اُڑتا ہو ایسی صدا سنی
آواز دے کے چھپ گیا اک سایہ سا کوئی
جب لالٹین بجھ گئی کوئی ہوا نہ تھی
سردی تھی کچھ عجیب سی، ٹھنڈے مزار سی
بیمار سی مہک تھی کسی خشک ہار کی
پھوٹی کرن کہیں سے نگاہوں کے زہر کی
باہر گلی میں چُپ تھی کسی اُجڑے شہر کی
Umda intekhab
Sharing ka shukariya:)@};-
Re: آواز دے کے چھپ گیا اک سایہ سا کوئی
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Umda intekhab
Sharing ka shukariya:)@};-
پسندیدگی کا شکریہ