ایک خوش باش لڑکی
کبھی چور آنکھوں سے دیکھ لیا
کبھی بے دھیانی کا زہر دیا
کبھی ہونٹوں سے سرگوشی کی
کبھی چال چلی خاموشی کی
جب جانے لگے تو روک لیا
جب بڑھنے لگے تو ٹوک دیا
اور جب بھی کوئی سوال کیا
اُس نے ہنس کر ہی ٹال دیا
Printable View
ایک خوش باش لڑکی
کبھی چور آنکھوں سے دیکھ لیا
کبھی بے دھیانی کا زہر دیا
کبھی ہونٹوں سے سرگوشی کی
کبھی چال چلی خاموشی کی
جب جانے لگے تو روک لیا
جب بڑھنے لگے تو ٹوک دیا
اور جب بھی کوئی سوال کیا
اُس نے ہنس کر ہی ٹال دیا