ذرّوں کا ملاپ
جب نین بھی ہوئے نشیلے
کچھ بول بھی ہوئے سریلے
اور ہونٹ بہت زہریلے
اُن سے کہا نہ گیا
ہم سے رہا نہ گیا
بجلی لرز گئی
بدلی برس گئی
Printable View
ذرّوں کا ملاپ
جب نین بھی ہوئے نشیلے
کچھ بول بھی ہوئے سریلے
اور ہونٹ بہت زہریلے
اُن سے کہا نہ گیا
ہم سے رہا نہ گیا
بجلی لرز گئی
بدلی برس گئی