Originally Posted by
intelligent086
وطن میں واپسی
کل وہ ملی جو بچپن میں مرے بھائی سے کھیلا کرتی تھی
جانے تب کیا بات تھی اُس میں مجھ سے بہت ہی ڈرتی تھی
پھر کیا ہوا؟ وہ کہاں گئی؟ اب کون یہ باتیں جانتا ہے
کب اتنی دوری سے کوئی شکلوں کو پہچانتا ہے
لیکن اب جو ملی ہے مجھ سے ایسا کبھی نہ دیکھا تھا
اُس کو اتنی چاہ تھی میری، میں نے کبھی نہ سوچا تھا
نام بھی اس نے بچے کا میرے ہی نام پہ رکھّا تھا
پھر کہیں اس سے بچھڑ نہ جاؤں، ایسے مجھ کو تکتی تھی
کوئی گہری بات تھی جی میں جسے وہ کہہ بھی نہ سکتی تھی
ایسی چُپ اور پاگل آنکھیں دمک رہی تھیں شدّت سے
میں تو سچ مچ ڈرنے لگا تھا اس خاموش محبّت سے