Re: پھول مرجھا گئے ہیں سارے
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
پھول مرجھا گئے ہیں سارے
پھول مرجھا گئے ہیں سارے
تھمتے نہیں آسماں کے آنسو
شمعیں بے نور ہو گئی ہیں
آئینے چور ہو گئے ہیں
ساز سب بج کے کھو گئے ہیں
پایلیں بُجھ کے سو گئی ہیں
اور اُن بادلوں کے پیچھے
دور اِس رات کا دلارا
درد کا ستارا
ٹمٹما رہا ہے
جھنجھنا رہا ہے
مسکرا رہا ہے
۔۔ 1978ء
Wah Bohat Umda
Sharing ka shukariya@};-
Re: پھول مرجھا گئے ہیں سارے
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Wah Bohat Umda
Sharing ka shukariya@};-
پسند اور خوب صورت آراء کا شکریہ