PDA

View Full Version : (16) قوموں کے لیے موت ہے مرکز سے جدائی



intelligent086
09-25-2014, 11:39 PM
(16)


قوموں کے لیے موت ہے مرکز سے جدائی
ہو صاحب مرکز تو خودی کیا ہے ، خدائی!
جو فقر ہوا تلخی دوراں کا گلہ مند
اس فقر میں باقی ہے ابھی بوئے گدائی
اس دور میں بھی مرد خدا کو ہے میسر
جو معجزہ پربت کو بنا سکتا ہے رائی
در معرکہ بے سوز تو ذوقے نتواں یافت
اے بندۂ مومن تو کجائی ، تو کجائی
خورشید ! سرا پردۂ مشرق سے نکل کر
پہنا مرے کہسار کو ملبوس حنائی

Dr Danish
09-04-2015, 10:03 PM
(16)


قوموں کے لیے موت ہے مرکز سے جدائی
ہو صاحب مرکز تو خودی کیا ہے ، خدائی!
جو فقر ہوا تلخی دوراں کا گلہ مند
اس فقر میں باقی ہے ابھی بوئے گدائی
اس دور میں بھی مرد خدا کو ہے میسر
جو معجزہ پربت کو بنا سکتا ہے رائی
در معرکہ بے سوز تو ذوقے نتواں یافت
اے بندۂ مومن تو کجائی ، تو کجائی
خورشید ! سرا پردۂ مشرق سے نکل کر
پہنا مرے کہسار کو ملبوس حنائی

Umda Intekhab
Sharing ka Shukariya

intelligent086
09-05-2015, 03:03 AM
Umda Intekhab
Sharing ka Shukariya


پسند اور خوب صورت رائے کا بہت بہت شکریہ