intelligent086
09-18-2014, 09:25 PM
ایک پرندہ نظم
پرندے آ
مرے ہونٹوں کی شاخوں پر
مرے الفاظ پیلے ہو چکے ہیں
آ، انہیں شاداب ہونے کی بشارت دے !
پرندے آ
مری آنکھوں کے پنجروں میں
مرے سب خواب نیلے ہو چکے ہیں
آ، انہیں اب دفن کرنے کی اجازت دے !
پرندے آ
مرے آنگن کے گملوں میں
مسلسل بارشوں سے پھول گیلے ہو چکے ہیں
آ، انہیں اپنے پروں کی نرم نرمیلی تمازت دے !
پرندے آ
مرے بچوں کی بانہوں میں
ادھوری خواہشوں کے جال میں الجھے
یہ ننھے ذائقے کڑوے کسیلے ہو چکے ہیں
آ، انہیں حیرت بھری معصوم سی کوئی شرارت دے !
پرندے آ
مری غزلوں، مری نظموں کے لفظوں میں
یہ کچے پھل رسیلے ہو چکے ہیں
آ، انہیں اب ٹوٹ گرنے کی سعادت دے !
٭٭٭
پرندے آ
مرے ہونٹوں کی شاخوں پر
مرے الفاظ پیلے ہو چکے ہیں
آ، انہیں شاداب ہونے کی بشارت دے !
پرندے آ
مری آنکھوں کے پنجروں میں
مرے سب خواب نیلے ہو چکے ہیں
آ، انہیں اب دفن کرنے کی اجازت دے !
پرندے آ
مرے آنگن کے گملوں میں
مسلسل بارشوں سے پھول گیلے ہو چکے ہیں
آ، انہیں اپنے پروں کی نرم نرمیلی تمازت دے !
پرندے آ
مرے بچوں کی بانہوں میں
ادھوری خواہشوں کے جال میں الجھے
یہ ننھے ذائقے کڑوے کسیلے ہو چکے ہیں
آ، انہیں حیرت بھری معصوم سی کوئی شرارت دے !
پرندے آ
مری غزلوں، مری نظموں کے لفظوں میں
یہ کچے پھل رسیلے ہو چکے ہیں
آ، انہیں اب ٹوٹ گرنے کی سعادت دے !
٭٭٭