Log in

View Full Version : قطعہ



intelligent086
09-18-2014, 10:25 AM
یوں ہر گلی کنارہ کش و چشم پوش ہے

جیسے ہمارا گھر سے نکلنا گناہ ہو


منبر میں ایسا لحن ہے ایسا سرّوش ہے
جیسے ہمارا نامۂ رندی سیاہ ہو

ہوں دن گزر رہے ہیں کہ نہ فردا نہ دوش ہے
اے اعتبارِ وقت معّین نگاہ ہو

اب تک قتیلِ ناوکِ یاراں میں ہوش ہے
اے دوستوں کی مجلسِ شوری صلح ہو

"میری سنو جو دوشِ نصیحت نیوش ہے
دیکھو مجھے جو دیدۂ عبرت نگاہ ہو"

Dr Danish
09-16-2015, 09:40 PM
یوں ہر گلی کنارہ کش و چشم پوش ہے

جیسے ہمارا گھر سے نکلنا گناہ ہو


منبر میں ایسا لحن ہے ایسا سرّوش ہے
جیسے ہمارا نامۂ رندی سیاہ ہو

ہوں دن گزر رہے ہیں کہ نہ فردا نہ دوش ہے
اے اعتبارِ وقت معّین نگاہ ہو

اب تک قتیلِ ناوکِ یاراں میں ہوش ہے
اے دوستوں کی مجلسِ شوری صلح ہو

"میری سنو جو دوشِ نصیحت نیوش ہے
دیکھو مجھے جو دیدۂ عبرت نگاہ ہو"

Umda Intekhab
Sharing ka shukariya:)@};-

intelligent086
09-17-2015, 10:53 AM
Umda Intekhab
Sharing ka shukariya:)@};-


پسندیدگی کا شکریہ