PDA

View Full Version : عجب عالم ہے اُس کا، وضع سادی، شکل بھولی ہے



intelligent086
09-17-2014, 08:58 PM
عجب عالم ہے اُس کا، وضع سادی، شکل بھولی ہے

کبھی جاتی ہے دل میں، کیا رسیلی نرم بولی ہے


ادائیں کھیلتی ہیں رنگ، تلوار اُس نے کھولی ہے
لہو کی چلتی ہیں پچکاریاں، مقتل میں ہولی ہے

بہار آئی، چمن ہوتا ہے مالا مال دولت سے
نکالا چاہتے ہیں زر گرہ غنچوں نے کھولی ہے

عجب ملبوس ہے ہم وحشیوں کا رختِ عریانی
گریباں ہے، نہ پردہ ہے، نہ دامن ہے، نہ چولی ہے

صراحی دور میں آتی ہے، زاہد ہوں جو محفل میں
جھُکا لیں اپنی آنکھیں، دخترِ رز کی یہ ڈولی ہے

امیر ، اس بے وفا دنیا کی صورت پر نہ تم جاؤ
بڑی عیّار ہے، مکّار ہے، ظاہر میں بھولی ہے
٭٭٭