Log in

View Full Version : جو دیکھو مرے شعرِ تر کی طرف



intelligent086
09-15-2014, 11:41 PM
جو دیکھو مرے شعرِ تر کی طرف

تو مائل نہ ہو پھر گہر کی طرف

کوئی دادِ دل آہ کس سے کرے
ہر اک ہے سو اُس فتنہ گر کی طرف

محبت نے شاید کہ دی دل میں آگ
دھواں سا ہے کچھ اس نگر کی طرف

لگی ہیں ہزاروں ہی آنکھیں اُدھر
اک آشوب ہے اُس کے گھر کی طرف

بہت رنگ ملتا ہے دیکھو کبھو
ہماری طرف سے سَحر کی طرف

کسے منزلِ دل کشِ دہر میں
نہیں میلِ خاطر سفر کی طرف

Dr Danish
09-20-2015, 09:08 PM
Umda Intekhab
sharing ka shukariya:)

intelligent086
09-22-2015, 02:16 AM
پسند اور خوب صورت آراء کا بہت بہت شکریہ