Log in

View Full Version : ہِجر شب میں اِک قرارِ غائبانہ چاہیے



Ali_
09-15-2014, 05:58 PM
ہِجر شب میں اِک قرارِ غائبانہ چاہیے
غیب میں اِک صورتِ ماہِ شبانہ چاہیے

سن رہے ہیں جس کے چرچے شہر کی خلقت سے ہم
جا کے اِک دن اس حسِیں کو دیکھ آنا چاہیے

اس طرح آغاز شاید اِک حیاتِ نو کا ہو
پچھلی ساری زندگی کو بھول جانا چاہیے

وہ جہاں ہی دوسرا ہے وہ بت دیر آشنا
اس جہاں میں اس سے ملنے کو زمانہ چاہیے

کھینچتی رہتی ہے دائم اس کو باہر کی ہوا
اس کو تو گھر سے نکلنے کا بہانہ چاہیے

بستیاں نامتفق ہیں میری باتوں سے منیر
ان میں مجھ کو ایک حرفِ محرمانہ چاہیے

منیر نیازی

Dr Danish
09-18-2015, 10:03 PM
Umda inteKhab
sharing ka shukariya

intelligent086
09-19-2015, 01:40 AM
http://www.mobopk.com/images/pasandbohatbohatvyv.gif