intelligent086
09-15-2014, 12:55 AM
آہ سحر نے سوزشِ دل کو مٹا دیا
اس باد نے ہمیں تو دیا سا بجھا دیا
سمجھی نہ بادِ صبح کہ آ کر اُٹھا دیا
اُس فتنۂ زمانہ کو ناحق جگا دیا
پوشیدہ رازِ عشق چلا جائے تھا سو آج
بے طاقتی نے دل کی وہ پردہ اُٹھا دیا
اس موج خیز دہر میں ہم کو قضا نہ آہ
پانی کے بلبلے کی طرح سے مٹا دیا
تھی لاگ اُس کی تیغ کو ہم سے سو عشق نے
دونوں کو معرکے میں گلے سے ملا دیا
سب شورِ ماہ من کے لیے سر میں مر گئے
یاروں کو اس فسانے نے آخر سلا دیا
آوارگانِ عشق کا پوچھا جو میں نشاں
مشتِ غبار لے کے صبا نے اُڑا دیا
گویا محاسبہ مجھے دینا تھا عشق کا
اس طور دل سی چیز کو میں نے لگا دیا
ہم نے تو سادگی سے کیا جی کا بھی زیاں
دل جو دیا تھا سو تو دیا سر جدا دیا
بوئے کبابِ سوختہ آئی دماغ میں
شاید جگر بھی آتشِ غم نے جلا دیا
تکلیف دردِ دل کی عبث ہم نشیں نے لی
دردِ سخن نے میرے سبھوں کو رُلا دیا
اُن نے تو تیغ کھینچی تھی پر جی چلا کے میرؔ
ہم نے بھی ایک دم میں تماشا دکھا دیا
اس باد نے ہمیں تو دیا سا بجھا دیا
سمجھی نہ بادِ صبح کہ آ کر اُٹھا دیا
اُس فتنۂ زمانہ کو ناحق جگا دیا
پوشیدہ رازِ عشق چلا جائے تھا سو آج
بے طاقتی نے دل کی وہ پردہ اُٹھا دیا
اس موج خیز دہر میں ہم کو قضا نہ آہ
پانی کے بلبلے کی طرح سے مٹا دیا
تھی لاگ اُس کی تیغ کو ہم سے سو عشق نے
دونوں کو معرکے میں گلے سے ملا دیا
سب شورِ ماہ من کے لیے سر میں مر گئے
یاروں کو اس فسانے نے آخر سلا دیا
آوارگانِ عشق کا پوچھا جو میں نشاں
مشتِ غبار لے کے صبا نے اُڑا دیا
گویا محاسبہ مجھے دینا تھا عشق کا
اس طور دل سی چیز کو میں نے لگا دیا
ہم نے تو سادگی سے کیا جی کا بھی زیاں
دل جو دیا تھا سو تو دیا سر جدا دیا
بوئے کبابِ سوختہ آئی دماغ میں
شاید جگر بھی آتشِ غم نے جلا دیا
تکلیف دردِ دل کی عبث ہم نشیں نے لی
دردِ سخن نے میرے سبھوں کو رُلا دیا
اُن نے تو تیغ کھینچی تھی پر جی چلا کے میرؔ
ہم نے بھی ایک دم میں تماشا دکھا دیا