Log in

View Full Version : کیا دن تھے وے کہ یاں بھی دلِ آرمیدہ تھا



intelligent086
09-15-2014, 12:12 AM
کیا دن تھے وے کہ یاں بھی دلِ آرمیدہ تھا

رُو آشیانِ طائرِ رنگِ پریدہ تھا

قاصد جو واں سے آیا تو شرمندہ میں ہوا
بے چارہ گریہ ناک گریباں دریدہ تھا

اک وقت ہم کو تھا سرِ گریہ کہ دشت میں
جو خارِ خشک تھا سو وہ طوفاں رسیدہ تھا

جس صید گاہِ عشق میں یاروں کا جی گیا
مرگ اس شکار گہ کا شکارِ رمیدہ تھا

مت پوچھ کس طرح سے کٹی رات ہجر کی
ہر نالہ میری جان کو تیغِ کشیدہ تھا

حاصل نہ پوچھ گلشنِ مشہد کا بوالہوس
یاں پھل ہر اک درخت کا خلقِ بریدہ تھا

دل بے قرار گریۂ خونیں تھا رات میرؔ
آیا نظر تو بسملِ در خوں تپیدہ تھا

Dr Danish
09-20-2015, 09:38 PM
Umda Intekhab
sharing ka shukariya:)

intelligent086
09-22-2015, 02:07 AM
پسند اور خوب صورت آراء کا بہت بہت شکریہ