intelligent086
09-14-2014, 11:53 PM
دل جو زیرِ غبار اکثر تھا
کچھ مزاج ان دنوں مکدّر تھا
اُس پہ تکیہ کیا تو تھا لیکن
رات دن ہم تھے اور بستر تھا
سرسری تم جہان سے گزرے
ورنہ ہر جا جہانِ دیگر تھا
دل کی کچھ قدر کرتے رہیو تم
یہ ہمارا بھی ناز پرور تھا
بعد اک عمر جو ہوا معلوم
دل اُس آئینہ رُو کا پتھر تھا
بارے سجدہ ادا کیا تہِ تیغ
کب سے یہ بوجھ میرے سر پر تھا
اب خرابا ہوا جہاں آباد
ورنہ ہر اک قدم پہ یاں گھر تھا
(ق)
بے زری کا نہ کر گلہ غافل!
رہ تسلّی کہ یوں مقدر تھا
اتنے منعم جہان میں گزرے
وقت رحلت کے کس کنے زر تھا
صاحبِ جاہ و شوکت و اقبال
اک اذاں جملہ اب سکندر تھا
تھی یہ سب کائنات زیر نگیں
ساتھ مور و ملخ سا لشکر تھا
لعل و یاقوتہم زر و گوہر
چاہیے جس قدر میسر تھا
آخرِ کار جب جہاں سے گیا
ہاتھ خالی کفن سے باہر تھا
عیبِ طولِ کلام مت کریو
کیا کروں میں سخن سے خوگر تھا
خوش رہا جب تلک رہا جیتا
میرؔ معلوم ہے قلندر تھا
کچھ مزاج ان دنوں مکدّر تھا
اُس پہ تکیہ کیا تو تھا لیکن
رات دن ہم تھے اور بستر تھا
سرسری تم جہان سے گزرے
ورنہ ہر جا جہانِ دیگر تھا
دل کی کچھ قدر کرتے رہیو تم
یہ ہمارا بھی ناز پرور تھا
بعد اک عمر جو ہوا معلوم
دل اُس آئینہ رُو کا پتھر تھا
بارے سجدہ ادا کیا تہِ تیغ
کب سے یہ بوجھ میرے سر پر تھا
اب خرابا ہوا جہاں آباد
ورنہ ہر اک قدم پہ یاں گھر تھا
(ق)
بے زری کا نہ کر گلہ غافل!
رہ تسلّی کہ یوں مقدر تھا
اتنے منعم جہان میں گزرے
وقت رحلت کے کس کنے زر تھا
صاحبِ جاہ و شوکت و اقبال
اک اذاں جملہ اب سکندر تھا
تھی یہ سب کائنات زیر نگیں
ساتھ مور و ملخ سا لشکر تھا
لعل و یاقوتہم زر و گوہر
چاہیے جس قدر میسر تھا
آخرِ کار جب جہاں سے گیا
ہاتھ خالی کفن سے باہر تھا
عیبِ طولِ کلام مت کریو
کیا کروں میں سخن سے خوگر تھا
خوش رہا جب تلک رہا جیتا
میرؔ معلوم ہے قلندر تھا