KhUsHi
09-14-2014, 10:39 AM
iدل ومعدہ کو قوت دیتی ہے۔ ٭ صفرا کو دستوں کے ذریعے نکالتی ہے۔ ٭ وبائی امراض کے زہر کو دور کرتی ہے۔ ٭ بخار صفراوی کی صورت میں چار تولہ املی پانی میں بھگو کر پینا بے حد مفید ہے املی کے پتوں سے زخم دھونے سے زخم جلدی ٹھیک ہوجاتا ہے۔ ٭ پیٹ کے جلن‘ دل کی گھبراہٹ اور گرمی کو دور کرنے کیلئے گل نیلوفر چھ ماشہ‘ تخم کاسنی سات ماشہ‘ آلو بخارا سات ماشہ اور املی دو تولہ پانی میں بھگو کر چھان کر پینا مفید ہے۔ ٭ بھوک کی کمی اور قوت ہاضمہ کو بڑھانے کیلئے املی کی چٹنی بنا کر استعمال کرنا بہت فائدہ مند ہے۔ ٭ معدہ‘ جگر کی خرابی اوریرقان میں املی دو تولہ‘ تخم کاسنی سات ماشہ‘ گل نیلوفر دو تولہ اور مکو بھگو کر پینا بہت مفید ہے۔ ٭ املی کا گودا بحری جہاز پر سفر کے دوران ساتھ رکھنا بہت مفید ہوتاہے کیونکہ قے روکنے کیلئے انتہائی مجرب ہے۔ ٭ معدے کے زہریلے مواد کو خارج کرنے کیلئے گل سرخ چھ ماشہ‘ پودینہ خشک چھ ماشہ زرشک شیریں دو تولے‘ املی پانچ تولے‘ پہلی تین ادویہ کو ڈیڑھ کلو پانی میں جوش دیں اور املی کو شامل کرکے ٹھنڈا کریں‘ پھر چینی کا اضافہ کرکے دو چمچے ہر پندرہ منٹ بعد مریض کو دیں ایک دو روز کے اندر ہی معدہ کے افعال درست ہوجائیں گے‘ قے وغیرہ بند ہوجائے گی۔ ٭ ہیضے کی وباء میں بڑی الائچی چھ دانے‘ خشک پودینہ ایک تولہ‘ آلو بخارا دس دانے‘ املی پانچ تولہ‘ ڈیڑھ کلو پانی میں ڈال کر ہلکے ہلکے تین جوش دیں ٹھنڈا ہونے پر پانی نتھار کر ایک ایک گھونٹ مریض کو پلانے سے مریض کو سکون ملتا ہے۔ اس سے زہریلے مواد سے معدہ اور انتڑیاں صاف‘ پیاس دور اور بے چینی ختم ہوجاتی ہے۔ ٭ لوکے حملہ کی تکلیف سے بچنے کیلئے املی پانچ تولے‘ عناب پانچ عدد‘ تخم خربوزہ ایک تولہ‘ تمام ادویہ کو ایک کلو پانی میں جوش دے کر گھونٹ گھونٹ پانی مریض کو چینی ملا کر پلائیں‘ فوری آرام ہوجائیگا۔ ٭ پیشاب کی جلن دور کرنے کیلئے املی کے پتے دو تولہ لے کر پاؤ بھر پانی میں رگڑ کر پینے سے جلن کا عارضہ دور ہوجاتا ہے۔
٭ املی کے پتوںکے جوشاندہ سے زخموں کو دھونے سے گھمبیر وغیرہ کوفائدہ ہوتا ہے۔ منہ پکنے کی صورت میں اس پانی کے غرارے کرنے سے فائدہ ہوتا ہے۔٭ بچوں کی قبض کو دور کرنے کیلئے املی کامربہ بے حد مفید ہے‘ اسے بچے شوق سے کھابھی لیتے ہیں مقدار خوراک ایک سے دو تولہ تک ہے۔ ٭ بچھو یا بھڑ کے کاٹنے والی جگہ پر اگر املی کا بیج گھس کر لگایا جائے تو زہردور ہوجاتا ہے۔ ٭ املی کے پھول کو باریک پیس کر لیپ کرنے سے آنکھ کی لالی جاتی رہتی ہے۔ ٭ املی کے درخت کی خشک چھال جلا کر اور ناریل کے تیل میں ملا کر جلی ہوئی جگہ پر لگانے سے فوری آرام ہوتا ہے اور مریض کو تسکین ہوتی ہے۔ ٭املی مصفیٰ خون ہے۔ اس کا اچار‘ مربہ اور چٹنی بنائے جاتے ہیں اور خوش ذائقہ ہوتے ہیں۔٭ سوزاک میں املی کا پانی پینا مفید ہوتا ہے۔ ٭ املی کے پتوں کو ابال کر غرارے کرنے سے خناق کی بیماری دور ہوجاتی ہے۔ ٭ املی‘ شہد اور کسٹرآئل ملا کرپلکوں پر لگانے سے پلکیں لمبی اور گھنی ہوجاتی ہیں۔ ٭ املی کا شربت بنا کر پینا مفرح قلب ہوتا ہے اور طبیعت کو نرم کرتا ہے۔ ٭ آنکھ پر گوہانجنی ہونے کی صورت میں املی کے بیج گھس کر ایک ایک گھنٹہ بعد لگاتے رہیں گوہانجنی ختم ہوجائے گ
٭ املی کے پتوںکے جوشاندہ سے زخموں کو دھونے سے گھمبیر وغیرہ کوفائدہ ہوتا ہے۔ منہ پکنے کی صورت میں اس پانی کے غرارے کرنے سے فائدہ ہوتا ہے۔٭ بچوں کی قبض کو دور کرنے کیلئے املی کامربہ بے حد مفید ہے‘ اسے بچے شوق سے کھابھی لیتے ہیں مقدار خوراک ایک سے دو تولہ تک ہے۔ ٭ بچھو یا بھڑ کے کاٹنے والی جگہ پر اگر املی کا بیج گھس کر لگایا جائے تو زہردور ہوجاتا ہے۔ ٭ املی کے پھول کو باریک پیس کر لیپ کرنے سے آنکھ کی لالی جاتی رہتی ہے۔ ٭ املی کے درخت کی خشک چھال جلا کر اور ناریل کے تیل میں ملا کر جلی ہوئی جگہ پر لگانے سے فوری آرام ہوتا ہے اور مریض کو تسکین ہوتی ہے۔ ٭املی مصفیٰ خون ہے۔ اس کا اچار‘ مربہ اور چٹنی بنائے جاتے ہیں اور خوش ذائقہ ہوتے ہیں۔٭ سوزاک میں املی کا پانی پینا مفید ہوتا ہے۔ ٭ املی کے پتوں کو ابال کر غرارے کرنے سے خناق کی بیماری دور ہوجاتی ہے۔ ٭ املی‘ شہد اور کسٹرآئل ملا کرپلکوں پر لگانے سے پلکیں لمبی اور گھنی ہوجاتی ہیں۔ ٭ املی کا شربت بنا کر پینا مفرح قلب ہوتا ہے اور طبیعت کو نرم کرتا ہے۔ ٭ آنکھ پر گوہانجنی ہونے کی صورت میں املی کے بیج گھس کر ایک ایک گھنٹہ بعد لگاتے رہیں گوہانجنی ختم ہوجائے گ