PDA

View Full Version : کیا میں بھی پریشانیِ خاطر سے قریں تھا



intelligent086
09-13-2014, 11:50 PM
کیا میں بھی پریشانیِ خاطر سے قریں تھا

آنکھیں تو کہیں تھیں دلِ غم دیدہ کہیں تھا

کس رات نظر کی ہے سوئے چشمکِ انجم
آنکھوں کے تلے اپنے تو وہ ماہ جبیں تھا

آیا تو سہی وہ کوئی دم کے لیے لیکن
ہونٹوں پہ مرے جب نفسِ باز پسیں تھا

اب کوفت سے ہجراں کی جہاں تن پہ رکھا ہاتھ
جو درد و الم تھا سو کہے تُو کہ کہ وہیں تھا

جانا نہیں کچھ جز غزل آ کر کے جہاں میں
کُل میرے تصرف میں یہی قطعہ زمیں تھا

نام آج کوئی یاں نہیں لیتا ہے انھوں کا
جن لوگوں کے کل مُلک یہ سب زیرِ نگیں تھا

مسجد میں امام آج ہوا آ کے کہاں سے
کل تک تو یہی میر خرابات نشیں تھا

Admin
09-14-2014, 10:21 AM
Awsome Sharing Keeo It up bro

Dr Danish
09-20-2015, 09:59 PM
Umda Intekhab
sharing ka shukariya:)

intelligent086
09-21-2015, 10:47 AM
پسندیدگی کا شکریہ