intelligent086
09-12-2014, 03:08 AM
اے خدا ہسپتالوں میں بھی
اب مرے خون کی کوئی قیمت نہیں ہے
کسی کو بھی میرے لہو کی ضرورت نہیں ہے
میں اپنے بدن میں
(کئی خون کی بوتلیں بیچ کر بھی)
ابھی تک لہو کے کٹورے لئے
صبح دم
اس توقع پہ گھر سے نکلتا ہوں
شاید۔۔۔
مگر شام کو بے ثمر لوٹتا ہوں
اُسی گھر میں
جس میں مرے خون کے لوتھڑے
جرعۂ شیر اور پارۂ نان کی آرزو میں
مرا راستہ دیکھتے ہیں
میں ہر روز
ہر وارڈ کو
ملتجی جسم سے دیکھتا ہوں
مگر ڈاکٹر مجھ سے کہتے ہیں
مردود
اب تیرے خونناب میں
زندگی کی حرارت نہیں ہے
خدایا
میں کیسے بتاؤں انہیں
خوں فروشی ضرورت ہے میری، تجارت نہیں ہے
٭٭٭
اب مرے خون کی کوئی قیمت نہیں ہے
کسی کو بھی میرے لہو کی ضرورت نہیں ہے
میں اپنے بدن میں
(کئی خون کی بوتلیں بیچ کر بھی)
ابھی تک لہو کے کٹورے لئے
صبح دم
اس توقع پہ گھر سے نکلتا ہوں
شاید۔۔۔
مگر شام کو بے ثمر لوٹتا ہوں
اُسی گھر میں
جس میں مرے خون کے لوتھڑے
جرعۂ شیر اور پارۂ نان کی آرزو میں
مرا راستہ دیکھتے ہیں
میں ہر روز
ہر وارڈ کو
ملتجی جسم سے دیکھتا ہوں
مگر ڈاکٹر مجھ سے کہتے ہیں
مردود
اب تیرے خونناب میں
زندگی کی حرارت نہیں ہے
خدایا
میں کیسے بتاؤں انہیں
خوں فروشی ضرورت ہے میری، تجارت نہیں ہے
٭٭٭