PDA

View Full Version : وہ شہر جو ہم سے چھوٹا ہے، وہ شہر ہمارا کیسا ہ&



intelligent086
09-12-2014, 02:31 AM
وہ شہر جو ہم سے چھوٹا ہے، وہ شہر ہمارا کیسا ہے

سب دوست ہمیں پیارے ہیں مگر وہ جان سے پیارا کیسا ہے



شب بزمِ حریفاں سجتی ہے یا شام ڈھلے سو جاتے ہیں
یاروں کی بسر اوقات ہے کیا، ہر انجمن آرا کیسا ہے


جب بھی میخانے بند ہی تھے اور وا درِ زنداں رہتا تھا
اب مفتیِ دیں کیا کہتا ہے، موسم کا اشارہ کیسا ہے


میخانے کا پندار گیا، پیمانے کا معیار کہاں
کل تلخیَ مے بھی کھلتی تھی، اب زہر گوارا کیسا ہے


وہ پاس نہیں، احساس تو ہے، اک یاد تو ہے، اک آس توہے
دریائے جدائی میں دیکھو، تنک کا سہارا کیسا ہے


ملکوں ملکوں گھومے ہیں بہت، جاگے ہیں بہت، روئے ہیں بہت
اب تم کو بتائیں کیا یارو، دنیا کا نظارا کیسا ہے


یہ شامِ ستم کٹتی ہی نہیں، یہ ظلمتِ شب گھٹتی ہی نہیں
میرے بد قسمت لوگوں کی قسمت کا ستارہ کیسا ہے


کیا کوئے نگاراں میں اب بھی عشاق کا میلہ لگتا ہے
اہلِ دل نے قاتل کے لئے مقتل کو سنوارا کیسا ہے


کیا اَب بھی ہمارے گاؤں میں گھنگھرو ہیں ہَوا کے پاؤں میں
یا آگ لگی ہے چھاؤں میں، اَب وقت کا دھارا کیسا ہے


قاصد کے لبوں پر کیا اب بھی آتا ہے ہمارا نام کبھی
وہ بھی تو خبر رکھتا ہو گا، یہ جھگڑا سارا کیسا ہے


ہر ایک کشیدہ قامت پر کیا اب بھی کمندیں پڑتی ہیں
جب سے وہ مسیحا دار ہُوا، ہر درد کا مارا کیسا ہے


کہتے ہیں کہ گھر اَب زنداں ہیں، سنتے ہیں کہ زنداں مقتل ہیں
یہ جبر خدا کے نام پہ ہے، یہ ظلم خدارا کیسا ہے


پندار سلامت ہے کہ نہیں، بس یہ دیکھو، یہ مت دیکھو
جاں کتنی ریزہ ریزہ ہے، دل پارا پارا کیسا ہے


اے دیس سے آنے والے مگر تم نے تو نہ اتنا بھی پوچھا
وہ کوئی جسے بن باس ملا، وہ درد کا مارا کیسا ہے
٭٭٭

Ali_
09-12-2014, 05:46 PM
Wah ji ZAbardasttt

UmerAmer
09-12-2014, 07:18 PM
Very Nice
Keep it up