PDA

View Full Version : دھواں سا ہے جو یہ آکاش کے کنارے پر



intelligent086
09-10-2014, 08:06 AM
دھواں سا ہے جو یہ آکاش کے کنارے پر
لگی ہے آگ کہیں رات سے کنارے پر

یہ کالے کوس کی پرہول رات ہے ساتھی
کہیں اماں نہ ملے گی تجھے کنارے پر
صدائیں آتی ہیں اُجڑے ہوئے جزیروں سے
کہ آج رات نہ کوئی رہے کنارے پر
یہاں تک آئے ہیں چھینٹے لہو کی بارش کے
وہ رن پڑا ہے کہیں دوسرے کنارے پر
یہ ڈھونڈتا ہے کسے چاند سبز جھیلوں میں
پکارتی ہے ہوا اب کسے کنارے پر
اس انقلاب کی شاید خبر نہ تھی اُن کو
جو ناؤباندھ کے سوتے رہے کنارے پر
ہیں گھات میں ابھی کچھ قافلے لٹیروں کے
ابھی جمائے رہو مورچے کنارے پر
بچھڑ گئے تھے جو طوفاں کی رات میں ناصر
سنا ہے اُن میں سے کچھ آملے کنارے پر

Admin
09-10-2014, 08:19 AM
Thanks for sharing Keep it up ..

Dr Danish
09-22-2015, 10:13 PM
Umda intekhab
Thanks for sharing@};-

intelligent086
09-24-2015, 12:40 AM
پسندیدگی کا شکریہ