PDA

View Full Version : پھول خوشبو سے جدا ہے اب کے



intelligent086
09-10-2014, 02:06 AM
پھول خوشبو سے جدا ہے اب کے
یارو یہ کیسی ہوا ہے اب کے

دوست بچھڑے ہیں کئی بار مگر
یہ نیا داغ کھلا ہے اب کے
پتّیاں روتی ہیں سر پیٹتی ہیں
قتلِ گل عام ہوا ہے اب کے
شفقی ہو گئی دیوارِ خیال
کس قدر خون بہا ہے اب کے
منظرِ زخمِ وفا کس کو دکھائیں
شہر میں قحطِ وفا ہے اب کے
وہ تو پھر غیر تھے لیکن یارو
کام اپنوں سے پڑا ہے اب کے
کیا سنیں شورِ بہاراں ناصرؔ
ہم نے کچھ اور سنا ہے اب کے

Admin
09-10-2014, 07:59 AM
bht khoob Sharing

intelligent086
09-24-2015, 01:27 AM
پسندیدگی کا شکریہ

hir
09-24-2015, 03:45 PM
Thanks for sharing!!

intelligent086
09-25-2015, 12:42 AM
Thanks for sharing!!



پسندیدگی کا شکریہ