intelligent086
09-09-2014, 08:20 AM
حضرت بایزید بسطامی رحمة اللہ علیہ
کے دستِ حق پرست پرپانچ صد عیسائیوں کا مشرف بہ اسلام ہونا۔۔
by tariquekamalpk
حضرت شیخ بایزید بسطامی رحمة اللہ علیہ نے فرمایا کہ میں ایک سفر میں خلوت سے
لذّت حاصل کر رہا تھا اور فکر میں مستغرق تھا اور ذکر سے اُنس حاصل کر رہا
تھا کہ میرے دل میں ندا سنائی دی، اے بایزید دَرِسمعان کی طرف چل اور
عیسائیوں کے ساتھ ان کی عید اورقربانی میں حاضر ہو۔ اس میں ایک شاندار
واقعہ ہوگا۔ تو میں نے اعوذباللہ پڑھا اور کہا کہ پھر اس وسوسہ کو دوبارہ
نہیں آنے دوں گا۔ جب رات ہوئی تو خواب میں ہاتف کی وہی آواز سنی۔ جب بیدار
ہوا تو بدن میں لرزہ تھا۔ پھر سوچنے لگا کہ اس بارے میں فرمانبرداری کروں
یا نہ تو پھر میرے باطن سے ندا آئی کہ ڈرو مت کہ تم ہمارے نزدیک اولیاء
اخیار میں سے ہو اور ابرار کے دفتر میں لکھے ہوئے ہو لیکن راہبوں کا لباس
پہن لو اور ہماری رضا کے لئے زنّار باندھ لو۔ آپ پر کوئی گناہ یا انکار
نہیں ہوگا۔ حضرت شیخ فرماتے ہیں کہ صبح سویرے میں نے عیسائیوں کا لباس
پہنا زنار کو باندھا اور دَیر سمعان پہنچ گیا۔ وہ ان کی عید کا دن تھا
مختلف علاقوں کے راہب دیر سمعان کے بڑے راہب سے فیض حاصل کرنے اور ارشادات
سننے کے لئے حاضر ہو رہے تھے میں بھی راہب کے لباس میں ان کی مجلس میں جا
بیٹھا۔ جب بڑا راہب آکر ممبر پر بیٹھا تو سب خاموش ہو گئے۔ بڑے راہب نے جب
بولنے کا ارادہ کیا تو اس کا ممبر لرزنے لگا اور کچھ بول نہ سکا گویا اس
کا منہ کسی نے لگام سے بند کر رکھا ہے توسب راہب اور علماء کہنے لگے اے
مرشد ربّانی کون سی چیز آپ کو گفتگو سے مانع ہے۔ ہم آپ کے ارشادات سے
ہدایت پاتے ہیں اورآپ کے علم کی اقتدا کرتے ہیں۔ بڑے راہب نے کہا کہ میرے
بولنے میں یہ امر مانع ہے کہ تم میں ایک محمّدی شخص آ بیٹھا ہے۔ وہ تمہارے
دین کی آزمائش کے لئے آیا ہے لیکن یہ اس کی زیادتی ہے۔ سب نے کہا ہمیں وہ
شخص دکھا دو ہم فوراً اس کو قتل کر ڈالیں گے۔ اُس نے کہا بغیر دلیل اور
حجت کے اس کو قتل نہ کرو، میں امتحاناً اس سے علم الادیان کے چند مسائل
پوچھتا ہوں اگر اس نے سب کے صحیح جواب دیئے تو ہم اس کو چھوڑ دیں گے، ورنہ
قتل کردیں گے کیونکہ امتحان مرد کی عزّت ہوتی ہے یا رسوائی یا ذِلّت۔ سب
نے کہاآپ جس طرح چاہیں کریں ہم آپ کے خوشہ چیں ہیں۔ تو وہ بڑا راہب ممبر
پر کھڑا ہوکر پکارنے لگا۔ اے محمّدی، تجھے محمّد کی قسم کھڑا ہو جا کہ سب
لوگ تجھے دیکھ سکیں تو بایزید رحمةاللہ علیہ کھڑے ہو گئے۔ اس وقت آپ کی
زبان پر رب تعالیٰ کی تقدیس اور تمجید کے کلمات جاری تھے۔ اس بڑے پادری نے
کہا اے محمّدی میں تجھ سے چند مسائل پوچھتا ہوں۔ اگر تو نے پوری وضاحت سے
ان سب سوالوں کا جواب باصواب دیا تو ہم تیری اتباع کریں گے ورنہ تجھے قتل
کردیں گے۔ تو بایزید رحمةاللہ علیہ نے فرمایا کہ تو معقول یا منقول جو چیز
پوچھنا چاہتا ہے پوچھ۔ اللہ تعالیٰ تمہارے اور ہمارے درمیان گواہ ہے۔ تو
اس پادری نے کہا۔
وہ ایک بتاؤجس کا دوسرا نہ ہو اور وہ دو بتاؤ جن کا
تیسرا نہ ہو اور وہ تین جن کا چوتھا نہ ہو اور وہ چار جن کا پانچواں نہ ہو
اور وہ پانچ جن کا چھٹا نہ ہو اور وہ چھ جن کا ساتواں نہ ہو اور وہ سات جن
کا آٹھواں نہ ہو اور وہ نو جن کا دسواں نہ ہو اور وہ دس جن کا گیارہواں نہ
ہو اور وہ بارہ جن کا تیرہواں نہ ہو۔
اور وہ قوم بتاؤجو جھوٹی ہو اور
بہشت میں جائے اور وہ قوم بتاؤ جو سچّی ہو اور دوزخ میں جائے اور بتاؤ کہ
تمہارے جسم سے کون سی جگہ تمہارے نام کی قرارگاہ ہے اور الْذارِیاتِ ذروًا
کیا ہے اور اَلْحاَمِلَاتِ وِقْراً کیا ہے اور اَلْجَارِیَاتِ یَسْرًا کیا
ہے اور اَلْمُقَسِّمَاتِ اَمْرًا کیا ہے۔ اور وہ کیا ہے جو بے جان ہو اور
سانس لے۔ اور ہم تجھ سے وہ چودہ پوچھتے ہیں جنہوں نے رَبُّ العالمین کے
ساتھ گفتگو کی اور وہ قبر پوچھتے ہیں جو مقبور کو لے کر چلی ہو اور وہ
پانی جو نہ آسمان سے نازل ہوا ہو اور نہ زمین سے نکلا ہو اور وہ چار جو نہ
باپ کی پشت اور نہ شکم مادر سے پیدا ہوئے ۔ اور پہلا خون جو زمین پر بہایا
گیا۔ اور وہ چیز پوچھتے ہیں جس کو اللہ تعالیٰ نے پیدا فرمایا ہو اور
پھراس کو خرید لیا ہو اور وہ چیز جس کو اللہ تعالیٰ نے پیدا فرمایا پھر نا
پسند فرمایاہو۔ اور وہ چیز جس کو اللہ تعالیٰ نے پیدا فرمایا ہو پھر اس کی
عظمت بیان کی ہو اور وہ چیز جس کو اللہ تعالیٰ نے پیدا فرمایا ہو پھر خو د
پوچھا ہو کہ یہ کیا ہے۔ اور وہ کون سی عورتیں ہیں جو دنیا بھر کی عورتوں
سے افضل ہیں اور کون سے دریا دنیا بھر کے دریاؤں سے افضل ہیں اور کون سے
پہاڑ دنیا بھر کے پہاڑوں سے افضل ہیں اور کون سے جانور سب جانوروں سے افضل
ہیں اور کون سے مہینے افضل ہیں اور کون سی راتیں افضل ہیں اور طَآمَّہ کیا
ہے۔ اور وہ درخت بتاؤ جس کی بارہ ٹہنیاں ہیں اور ہر ٹہنی پر تیس پتّے ہیں
اور ہر پتّے پر پانچ پھُول ہیں دو پھُول دھوپ میں اور تین پھُول سایہ میں
۔ اور وہ چیز بتاؤجس نے بیت اللہ کا حج اور طواف کیا ہو نہ اُس میں جان ہو
اور نہ اُس پر حج فرض ہو۔ اور کتنے نبی اللہ تعالیٰ نے پیدا فرمائے اور
اُن میں سے رُسول کتنے ہیں اور غیر رسُول کتنے۔ اور وہ چار چیزیں بتاؤ جن
کا مزہ اور رنگ اپنا اپنا ہو اور سب کی جڑ ایک ہواور نقیر کیا ہے اور
قطمیر کیا ہے اور فتیل کیاہے اور سبدولبد کیا ہے طَم ّ وَرم ّ کیا ہے۔ اور
ہمیں یہ بتاؤ کہ کتّا بھونکتے وقت کیا کہتا ہے اور گدھا ہینگتے وقت کیا
کہتا ہے اور بیل کیا کہتا ہے اور گھوڑا کیا کہتا ہے اور اونٹ کیا کہتا ہے
اور مور کیا کہتا ہے اور بلبل کیا کہتا ہے اور مینڈک کیا کہتا ہے جب ناقوس
بجتا ہے تو کیا کہتا ہے۔ اور وہ قوم بتاؤ جن پر اللہ تعالیٰ نے وحی بھیجی
ہو اور نہ انسان ہوں اور نہ جن اور نہ فرشتے ۔ اور یہ بتاؤ کہ جب دن ہوتا
ہے تو رات کہاں چلی جاتی ہے اور جب رات ہوتی ہے تو دن کہاں چلا جاتا ہے۔
تو حضرت بایزید بسطامی نے فرمایا کہ کوئی اور سوال ہو تو بتاؤ۔ وہ پادری
بولا کہ اور کوئی سوال نہیں۔ آپ نے فرمایا اگر میں ان سب سوالوں کا شافی
جواب دے دوں تو تم اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ
ایمان لاؤ گے۔ سب نے کہا ہاں، پھر آپ نے کہا اے اللہ تو ان کی اس بات کا
گواہ ہے۔
یک زمانہ صحبت با اُولیابہتر اَز صَد سالہ طاعتِ بے ریا
پھر فرمایا کہ تمہارا سوال کہ
ایسا ایک بتاؤ جس کا دوسرا نہ ہو وہ اللہ تعالےٰ واحد قہار ہے اور وہ دو
جن کا تیسرا نہ ہو وہ رات اور دن ہیں ( سورة بنی اسرائیل
آیت ۲۱) اور وہ تین جن کا چوتھا نہ ہووہ عرش اور کرسی اور قلم ہیں اوروہ
چار جن کا پانچواں نہ ہو وہ چار بڑی آسمانی کتابیں تورات، انجیل ، زبور
اورقرآن مقدس ہیں اور وہ پانچ جن کا چھٹا نہ ہو وہ پانچ فرض نمازیں ہیں
اور وہ چھ جن کا ساتواں نہ ہو وہ چھ دن ہیں جن میں اللہ تعالیٰ نے آسمانوں
اور زمینوں کو پیدا فرمایا ( سورہ قاف، آیت ۸۳) اور وہ سات
جن کاٹھواں نہ ہووہ سات آسمان ہیں (سورہ ملک آیت ۳) اور وہ
آٹھ جن کا نواں نہ ہو وہ عرش بریں کو اُٹھانے والے آٹھ فرشتے ہیں (سورہ حآقّہ، آیت ۷۱) اور وہ نو جن کا دسواں نہ ہو وہ بنی اسرائیل
کے نو فسادی شخص تھے (سورة نمل، آیت ۸۴) اوروہ د س جن
کاگیارواں نہ ہو وہ متمتع پر دس روزے فرض ہیں جب اس کو قربانی کی طاقت نہ
ہو (سورة بقرہ، آیت ۶۹۱) اور وہ گیارہ جن کا بارواں نہ ہو
وہ یوسف علیہ السّلام کے بھائی ہیں۔ گیارہ ہیں۔ ان کا بارواں بھائی نہیں
(سورة یوسف، آیت ۴) اوروہ بارہ جن کا تیرواں نہ ہووہ
مہینوں کی گنتی ہے(سورہ توبہ، آیت ۶۳) اور وہ تیرہ جن کا
چودہواں نہ ہو وہ یوسف علیہ السّلام کا خواب ہے (سورة یوسف،
آیت۴) اور وہ جھوٹی قوم جو بہشت میں جائی گی وہ یوسف علیہ السّلام کے
بھائی ہیں کہ اللہ تعالےٰ نے ان کی خطا معاف فرمادی ۔ (سورة
یوسف،آیت ۷۱) اور وہ سچی قو م جو دوزخ میں جائی گی وہ یہود و نصارےٰ کی
قوم ہے (سورة بقرہ، آیت ۳۱۱) تو ان میں سے ہر ایک دوسرے کے
دین کو لاشی بتانے میں سچّا ہے لیکن دونوں دوزخ میں جائیں گے اور تم نے جو
سوال کیا ہے تیرا نام تیرے جسم میں کہاں رہتا ہے تو جواب یہ ہے کہ میرے
کان میرے نام کے رہنے کی جگہ ہیں۔ اور اَلزَّارِیَاتِ ذرْواً چار ہوائیں
ہیں ۔ مشرقی ، غربی، جنوبی، شمالی۔ اوراَلْحَامِلَاتِ وِقْراً بادل ہیں
لقولہ اللہ تعالیٰ (سورة بقرہ آیت ۴۶۱ ) اور اَلْجَا رِیَاتِ یُسْراً سمندر
میں چلنے والی کشتیاں ہیں اور اَلْمُقَسِّمَاتِ اَمْراً وہ فرشتے ہیں
جوپندرہ شعبان سے دوسرے پندرہ شعبان تک لوگوں کا رزق تقسیم کرتے ہیں ۔ اور
وہ چودہ جنہوں نے رَب تعالیٰ کے ساتھ گفتگوکی وہ سات آسمان اور سات زمینیں
ہیں (سورة حٰم السّجدہ، آیت ۱۱) اور وہ قبرجو مقبور کو لے کر
چلی ہو وہ یونس علیہ السّلام کو نگلنے والی مچھلی ہے۔ اور بغیر روح کے
سانس لینے والی چیزصبح ہے اور وہ پانی جو نہ آسمان سے اترا
ہو اور نہ زمین سے نکلا ہو وہ پانی ہے جو گھوڑوں کا پسینہ بلقیس نے آزمائش
کے لیے حضرت سلیمان علیہ السلام کے پاس بھیجا تھا اور وہ چار جو کسی باپ
کی پشت سے ہیں اور نہ شکم مادر سے وہ اسماعیل علیہ السّلام کی بجائے ذبح
ہونے والا دنبہ اورصالح علیہ السلام کی اونٹنی اورآدم علیہ السلام اور
حضرت حوّا ہیں ۔ اور پہلا خون ناحق جو زمین پر بہایا گیا وہ آدم علیہ
السلام کے بیٹے ہابیل کا خون ہے جسے بھائی قابیل نے قتل کیا تھا۔ اور وہ
چیز جو اللہ تعالیٰ نے پیدا فرمائی پھر اسے خرید لیا وہ مومن کی جان ہے (سورة توبہ، آیت ۱۱۱) اوروہ چیز جو اللہ تعالیٰ نے پیدا
فرمائی پھر اسے ناپسند فرمایا ہو وہ گدھے کی آواز ہے (سورة
لُقمان، آیت ۹۱)اور وہ چیز جو اللہ تعالیٰ نے پیدا فرمائی ہو پھر اُسے
بُرا کہا ہو وہ عورتوں کا مکرہے (سورة یوسف، آیت ۸۲) اور وہ
چیز جو اللہ تعالیٰ نے پیدا فرمائی ہو پھر پوچھاہو کہ یہ کیا ہے وہ موسیٰ
علیہ السلام کا عصا ہے (سورة طٰہٰ آیت ۷۱) اور یہ سوال کہ
کون سی عورتیں دنیا بھر کی عورتوں سے افضل ہیں وہ اُ م البشر حضرت حوّا
اور حضرت خدیجہ اور حضرت عائشہ اور حضرت آسیہ اور حضرت مریم ہیں ۔ رَضیاللہ تعالیٰ عنہنَّ اجمعین۔
کے دستِ حق پرست پرپانچ صد عیسائیوں کا مشرف بہ اسلام ہونا۔۔
by tariquekamalpk
حضرت شیخ بایزید بسطامی رحمة اللہ علیہ نے فرمایا کہ میں ایک سفر میں خلوت سے
لذّت حاصل کر رہا تھا اور فکر میں مستغرق تھا اور ذکر سے اُنس حاصل کر رہا
تھا کہ میرے دل میں ندا سنائی دی، اے بایزید دَرِسمعان کی طرف چل اور
عیسائیوں کے ساتھ ان کی عید اورقربانی میں حاضر ہو۔ اس میں ایک شاندار
واقعہ ہوگا۔ تو میں نے اعوذباللہ پڑھا اور کہا کہ پھر اس وسوسہ کو دوبارہ
نہیں آنے دوں گا۔ جب رات ہوئی تو خواب میں ہاتف کی وہی آواز سنی۔ جب بیدار
ہوا تو بدن میں لرزہ تھا۔ پھر سوچنے لگا کہ اس بارے میں فرمانبرداری کروں
یا نہ تو پھر میرے باطن سے ندا آئی کہ ڈرو مت کہ تم ہمارے نزدیک اولیاء
اخیار میں سے ہو اور ابرار کے دفتر میں لکھے ہوئے ہو لیکن راہبوں کا لباس
پہن لو اور ہماری رضا کے لئے زنّار باندھ لو۔ آپ پر کوئی گناہ یا انکار
نہیں ہوگا۔ حضرت شیخ فرماتے ہیں کہ صبح سویرے میں نے عیسائیوں کا لباس
پہنا زنار کو باندھا اور دَیر سمعان پہنچ گیا۔ وہ ان کی عید کا دن تھا
مختلف علاقوں کے راہب دیر سمعان کے بڑے راہب سے فیض حاصل کرنے اور ارشادات
سننے کے لئے حاضر ہو رہے تھے میں بھی راہب کے لباس میں ان کی مجلس میں جا
بیٹھا۔ جب بڑا راہب آکر ممبر پر بیٹھا تو سب خاموش ہو گئے۔ بڑے راہب نے جب
بولنے کا ارادہ کیا تو اس کا ممبر لرزنے لگا اور کچھ بول نہ سکا گویا اس
کا منہ کسی نے لگام سے بند کر رکھا ہے توسب راہب اور علماء کہنے لگے اے
مرشد ربّانی کون سی چیز آپ کو گفتگو سے مانع ہے۔ ہم آپ کے ارشادات سے
ہدایت پاتے ہیں اورآپ کے علم کی اقتدا کرتے ہیں۔ بڑے راہب نے کہا کہ میرے
بولنے میں یہ امر مانع ہے کہ تم میں ایک محمّدی شخص آ بیٹھا ہے۔ وہ تمہارے
دین کی آزمائش کے لئے آیا ہے لیکن یہ اس کی زیادتی ہے۔ سب نے کہا ہمیں وہ
شخص دکھا دو ہم فوراً اس کو قتل کر ڈالیں گے۔ اُس نے کہا بغیر دلیل اور
حجت کے اس کو قتل نہ کرو، میں امتحاناً اس سے علم الادیان کے چند مسائل
پوچھتا ہوں اگر اس نے سب کے صحیح جواب دیئے تو ہم اس کو چھوڑ دیں گے، ورنہ
قتل کردیں گے کیونکہ امتحان مرد کی عزّت ہوتی ہے یا رسوائی یا ذِلّت۔ سب
نے کہاآپ جس طرح چاہیں کریں ہم آپ کے خوشہ چیں ہیں۔ تو وہ بڑا راہب ممبر
پر کھڑا ہوکر پکارنے لگا۔ اے محمّدی، تجھے محمّد کی قسم کھڑا ہو جا کہ سب
لوگ تجھے دیکھ سکیں تو بایزید رحمةاللہ علیہ کھڑے ہو گئے۔ اس وقت آپ کی
زبان پر رب تعالیٰ کی تقدیس اور تمجید کے کلمات جاری تھے۔ اس بڑے پادری نے
کہا اے محمّدی میں تجھ سے چند مسائل پوچھتا ہوں۔ اگر تو نے پوری وضاحت سے
ان سب سوالوں کا جواب باصواب دیا تو ہم تیری اتباع کریں گے ورنہ تجھے قتل
کردیں گے۔ تو بایزید رحمةاللہ علیہ نے فرمایا کہ تو معقول یا منقول جو چیز
پوچھنا چاہتا ہے پوچھ۔ اللہ تعالیٰ تمہارے اور ہمارے درمیان گواہ ہے۔ تو
اس پادری نے کہا۔
وہ ایک بتاؤجس کا دوسرا نہ ہو اور وہ دو بتاؤ جن کا
تیسرا نہ ہو اور وہ تین جن کا چوتھا نہ ہو اور وہ چار جن کا پانچواں نہ ہو
اور وہ پانچ جن کا چھٹا نہ ہو اور وہ چھ جن کا ساتواں نہ ہو اور وہ سات جن
کا آٹھواں نہ ہو اور وہ نو جن کا دسواں نہ ہو اور وہ دس جن کا گیارہواں نہ
ہو اور وہ بارہ جن کا تیرہواں نہ ہو۔
اور وہ قوم بتاؤجو جھوٹی ہو اور
بہشت میں جائے اور وہ قوم بتاؤ جو سچّی ہو اور دوزخ میں جائے اور بتاؤ کہ
تمہارے جسم سے کون سی جگہ تمہارے نام کی قرارگاہ ہے اور الْذارِیاتِ ذروًا
کیا ہے اور اَلْحاَمِلَاتِ وِقْراً کیا ہے اور اَلْجَارِیَاتِ یَسْرًا کیا
ہے اور اَلْمُقَسِّمَاتِ اَمْرًا کیا ہے۔ اور وہ کیا ہے جو بے جان ہو اور
سانس لے۔ اور ہم تجھ سے وہ چودہ پوچھتے ہیں جنہوں نے رَبُّ العالمین کے
ساتھ گفتگو کی اور وہ قبر پوچھتے ہیں جو مقبور کو لے کر چلی ہو اور وہ
پانی جو نہ آسمان سے نازل ہوا ہو اور نہ زمین سے نکلا ہو اور وہ چار جو نہ
باپ کی پشت اور نہ شکم مادر سے پیدا ہوئے ۔ اور پہلا خون جو زمین پر بہایا
گیا۔ اور وہ چیز پوچھتے ہیں جس کو اللہ تعالیٰ نے پیدا فرمایا ہو اور
پھراس کو خرید لیا ہو اور وہ چیز جس کو اللہ تعالیٰ نے پیدا فرمایا پھر نا
پسند فرمایاہو۔ اور وہ چیز جس کو اللہ تعالیٰ نے پیدا فرمایا ہو پھر اس کی
عظمت بیان کی ہو اور وہ چیز جس کو اللہ تعالیٰ نے پیدا فرمایا ہو پھر خو د
پوچھا ہو کہ یہ کیا ہے۔ اور وہ کون سی عورتیں ہیں جو دنیا بھر کی عورتوں
سے افضل ہیں اور کون سے دریا دنیا بھر کے دریاؤں سے افضل ہیں اور کون سے
پہاڑ دنیا بھر کے پہاڑوں سے افضل ہیں اور کون سے جانور سب جانوروں سے افضل
ہیں اور کون سے مہینے افضل ہیں اور کون سی راتیں افضل ہیں اور طَآمَّہ کیا
ہے۔ اور وہ درخت بتاؤ جس کی بارہ ٹہنیاں ہیں اور ہر ٹہنی پر تیس پتّے ہیں
اور ہر پتّے پر پانچ پھُول ہیں دو پھُول دھوپ میں اور تین پھُول سایہ میں
۔ اور وہ چیز بتاؤجس نے بیت اللہ کا حج اور طواف کیا ہو نہ اُس میں جان ہو
اور نہ اُس پر حج فرض ہو۔ اور کتنے نبی اللہ تعالیٰ نے پیدا فرمائے اور
اُن میں سے رُسول کتنے ہیں اور غیر رسُول کتنے۔ اور وہ چار چیزیں بتاؤ جن
کا مزہ اور رنگ اپنا اپنا ہو اور سب کی جڑ ایک ہواور نقیر کیا ہے اور
قطمیر کیا ہے اور فتیل کیاہے اور سبدولبد کیا ہے طَم ّ وَرم ّ کیا ہے۔ اور
ہمیں یہ بتاؤ کہ کتّا بھونکتے وقت کیا کہتا ہے اور گدھا ہینگتے وقت کیا
کہتا ہے اور بیل کیا کہتا ہے اور گھوڑا کیا کہتا ہے اور اونٹ کیا کہتا ہے
اور مور کیا کہتا ہے اور بلبل کیا کہتا ہے اور مینڈک کیا کہتا ہے جب ناقوس
بجتا ہے تو کیا کہتا ہے۔ اور وہ قوم بتاؤ جن پر اللہ تعالیٰ نے وحی بھیجی
ہو اور نہ انسان ہوں اور نہ جن اور نہ فرشتے ۔ اور یہ بتاؤ کہ جب دن ہوتا
ہے تو رات کہاں چلی جاتی ہے اور جب رات ہوتی ہے تو دن کہاں چلا جاتا ہے۔
تو حضرت بایزید بسطامی نے فرمایا کہ کوئی اور سوال ہو تو بتاؤ۔ وہ پادری
بولا کہ اور کوئی سوال نہیں۔ آپ نے فرمایا اگر میں ان سب سوالوں کا شافی
جواب دے دوں تو تم اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ
ایمان لاؤ گے۔ سب نے کہا ہاں، پھر آپ نے کہا اے اللہ تو ان کی اس بات کا
گواہ ہے۔
یک زمانہ صحبت با اُولیابہتر اَز صَد سالہ طاعتِ بے ریا
پھر فرمایا کہ تمہارا سوال کہ
ایسا ایک بتاؤ جس کا دوسرا نہ ہو وہ اللہ تعالےٰ واحد قہار ہے اور وہ دو
جن کا تیسرا نہ ہو وہ رات اور دن ہیں ( سورة بنی اسرائیل
آیت ۲۱) اور وہ تین جن کا چوتھا نہ ہووہ عرش اور کرسی اور قلم ہیں اوروہ
چار جن کا پانچواں نہ ہو وہ چار بڑی آسمانی کتابیں تورات، انجیل ، زبور
اورقرآن مقدس ہیں اور وہ پانچ جن کا چھٹا نہ ہو وہ پانچ فرض نمازیں ہیں
اور وہ چھ جن کا ساتواں نہ ہو وہ چھ دن ہیں جن میں اللہ تعالیٰ نے آسمانوں
اور زمینوں کو پیدا فرمایا ( سورہ قاف، آیت ۸۳) اور وہ سات
جن کاٹھواں نہ ہووہ سات آسمان ہیں (سورہ ملک آیت ۳) اور وہ
آٹھ جن کا نواں نہ ہو وہ عرش بریں کو اُٹھانے والے آٹھ فرشتے ہیں (سورہ حآقّہ، آیت ۷۱) اور وہ نو جن کا دسواں نہ ہو وہ بنی اسرائیل
کے نو فسادی شخص تھے (سورة نمل، آیت ۸۴) اوروہ د س جن
کاگیارواں نہ ہو وہ متمتع پر دس روزے فرض ہیں جب اس کو قربانی کی طاقت نہ
ہو (سورة بقرہ، آیت ۶۹۱) اور وہ گیارہ جن کا بارواں نہ ہو
وہ یوسف علیہ السّلام کے بھائی ہیں۔ گیارہ ہیں۔ ان کا بارواں بھائی نہیں
(سورة یوسف، آیت ۴) اوروہ بارہ جن کا تیرواں نہ ہووہ
مہینوں کی گنتی ہے(سورہ توبہ، آیت ۶۳) اور وہ تیرہ جن کا
چودہواں نہ ہو وہ یوسف علیہ السّلام کا خواب ہے (سورة یوسف،
آیت۴) اور وہ جھوٹی قوم جو بہشت میں جائی گی وہ یوسف علیہ السّلام کے
بھائی ہیں کہ اللہ تعالےٰ نے ان کی خطا معاف فرمادی ۔ (سورة
یوسف،آیت ۷۱) اور وہ سچی قو م جو دوزخ میں جائی گی وہ یہود و نصارےٰ کی
قوم ہے (سورة بقرہ، آیت ۳۱۱) تو ان میں سے ہر ایک دوسرے کے
دین کو لاشی بتانے میں سچّا ہے لیکن دونوں دوزخ میں جائیں گے اور تم نے جو
سوال کیا ہے تیرا نام تیرے جسم میں کہاں رہتا ہے تو جواب یہ ہے کہ میرے
کان میرے نام کے رہنے کی جگہ ہیں۔ اور اَلزَّارِیَاتِ ذرْواً چار ہوائیں
ہیں ۔ مشرقی ، غربی، جنوبی، شمالی۔ اوراَلْحَامِلَاتِ وِقْراً بادل ہیں
لقولہ اللہ تعالیٰ (سورة بقرہ آیت ۴۶۱ ) اور اَلْجَا رِیَاتِ یُسْراً سمندر
میں چلنے والی کشتیاں ہیں اور اَلْمُقَسِّمَاتِ اَمْراً وہ فرشتے ہیں
جوپندرہ شعبان سے دوسرے پندرہ شعبان تک لوگوں کا رزق تقسیم کرتے ہیں ۔ اور
وہ چودہ جنہوں نے رَب تعالیٰ کے ساتھ گفتگوکی وہ سات آسمان اور سات زمینیں
ہیں (سورة حٰم السّجدہ، آیت ۱۱) اور وہ قبرجو مقبور کو لے کر
چلی ہو وہ یونس علیہ السّلام کو نگلنے والی مچھلی ہے۔ اور بغیر روح کے
سانس لینے والی چیزصبح ہے اور وہ پانی جو نہ آسمان سے اترا
ہو اور نہ زمین سے نکلا ہو وہ پانی ہے جو گھوڑوں کا پسینہ بلقیس نے آزمائش
کے لیے حضرت سلیمان علیہ السلام کے پاس بھیجا تھا اور وہ چار جو کسی باپ
کی پشت سے ہیں اور نہ شکم مادر سے وہ اسماعیل علیہ السّلام کی بجائے ذبح
ہونے والا دنبہ اورصالح علیہ السلام کی اونٹنی اورآدم علیہ السلام اور
حضرت حوّا ہیں ۔ اور پہلا خون ناحق جو زمین پر بہایا گیا وہ آدم علیہ
السلام کے بیٹے ہابیل کا خون ہے جسے بھائی قابیل نے قتل کیا تھا۔ اور وہ
چیز جو اللہ تعالیٰ نے پیدا فرمائی پھر اسے خرید لیا وہ مومن کی جان ہے (سورة توبہ، آیت ۱۱۱) اوروہ چیز جو اللہ تعالیٰ نے پیدا
فرمائی پھر اسے ناپسند فرمایا ہو وہ گدھے کی آواز ہے (سورة
لُقمان، آیت ۹۱)اور وہ چیز جو اللہ تعالیٰ نے پیدا فرمائی ہو پھر اُسے
بُرا کہا ہو وہ عورتوں کا مکرہے (سورة یوسف، آیت ۸۲) اور وہ
چیز جو اللہ تعالیٰ نے پیدا فرمائی ہو پھر پوچھاہو کہ یہ کیا ہے وہ موسیٰ
علیہ السلام کا عصا ہے (سورة طٰہٰ آیت ۷۱) اور یہ سوال کہ
کون سی عورتیں دنیا بھر کی عورتوں سے افضل ہیں وہ اُ م البشر حضرت حوّا
اور حضرت خدیجہ اور حضرت عائشہ اور حضرت آسیہ اور حضرت مریم ہیں ۔ رَضیاللہ تعالیٰ عنہنَّ اجمعین۔