Log in

View Full Version : ذرے سرکش ہُوئے ، کہنے میں ہوائیں بھی نہیں



intelligent086
09-05-2014, 10:26 AM
ذرے سرکش ہُوئے ، کہنے میں ہوائیں بھی نہیں
آسمانوں پہ کہیں تنگ نہ ہو جائے زمیں


آ کے دیوار پہ بیٹھی تھیں کہ پھر اُڑ نہ سکیں
تتلیاں بانجھ مناظر میں نظر بند ہُوئیں


پیڑ کی سانسوں میں چڑیا کا بدن کھنچتا گیا
نبض رُکتی گئی ، شاخوں کی رگیں کھلتی گئیں


ٹوٹ کر اپنی اُڑانوں سے ، پرندے آئے
سانپ کی آنکھیں درختوں پہ بھی اب اُگنے لگیں


شاخ در شاخ اُلجھتی ہیں رگیں پَیڑوں کی
سانپ سے دوستی ، جنگل میں نہ بھٹکائے کہیں


گود لے لی ہے چٹانوں نے سمندر سے نمی
جھوٹے پھُولوں کے درختوں پہ بھی خوشبوئیں ٹکیں


***

Admin
09-10-2014, 08:24 AM
Thanks for sharing Keep it up ..